/ Friday, 14 March,2025


خیال حمد اس کا عالم حیرت و کہاتا ہے





خیال حمد اس کا عالم حیرت و کہاتا ہے
کہ ہجدہ ہزار عالم کو یک کن سے بنایا ہے

نزول رحمت خلاق نہ ہو اس پر
وسیلہ رحمت اللعالمین کا جو اٹھاتا ہے

مسبب ہر سبب کا ہے وہ ناظم نظم کل کا ہے
اے کی فضل سے نظم سخن انجام پاتا ہے

ہو ارو زازل سے نام جن کا مومن کامل
خدا اُس کو رسول اللہ کا عاشق بناتا ہے

کہوں کیا حال سوں یادل ہوا جاتا ہے دو تکر ہے
وہ اُس کا نالہ جان کا جسدم یا داتا بنے

اویس عاشق صادق کا یہ دندان شکن فضہ
تب غیرت سے یہ عشاق عالم کو دکھاتا ہے

جناب مصطفی کے لخت ِدل خاتون جنت کا
قیامت خیرافسانہ مجون کو رولاتا ہے

بلال عاشق صادق موزن تاھ جو حضرت کا
اسے یہ درد فرقت آہ کس کس جان پھراتا ہے

جناب غوث اعظم شاہ جیلان قطب ربانی
قیامت میں اب ان کے شعراے کاؔفی سنایا
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔(دیوانِ کافؔی)