مجھے تم اپنی توجہ سے سرفراز کرو
گنہ گار ہوں سرکار پاک باز کرو
انہیں سے مانگو انہیں سے کہو تم ان کے ہو
کسی کا در بھی ہو افشا نہ دل کا راز کرو
نیاز مند تمہارا ہوں یا رسول اللہﷺ
نیاز مند کو ہر شے سے بے نیاز کرو
درِ نبی سے گداؤں کو بھیک ملتی ہے
انہیں کے سامنے دستِ طلب دراز کرو
اس سے گلشن ہستی میں پھول کھلتے ہیں
پڑھو درود دلوں کو بہار ساز کرو
حضور کو درِ دولت سدار ہے آباد
وہ بھیک دو کہ گدا کو گدا نواز کرو
قسم خدا مساوات مصطفیٰ ہے یہی
غریب امیر میں کوئی نہ امتیاز کرو
یہی ہے عشق کے سجدے کہ سامنے وہ ہوں
یہی نماز ہے ایسے ادا نماز کرو
دل ونظر کی طہارت یہی تو ہے خاؔلد
کچھ اور سلسلہ نعت کو دراز کرو