/ Friday, 14 March,2025


ان پہ سب کچھ نثار کرتے ہیں





ان پہ سب کچھ نثار کرتے ہیں

ہم بڑا کارو بار کرتے ہیں

 

عاصیوں پر بڑے کریم ہیں وہ

رحمتیں بے شمار کرتے ہیں

 

سب ہیں اچھوں کے چاہنے والے

وہ تو ہم سے بھی پیار کرتے ہیں

 

ذکر کرتے ہیں جو محمد کا

ذکر ِپروردگار کرتے ہیں

 

ایک بار ان کا نام لے کوئی

وہ کرم بار بار کرتے ہیں

 

صاحب ِ تاج ور کے منگتے کو

شاہِ والا تبار کرتے ہیں

 

سب سہارے فریب ہیں خاؔلد

وہی کشتی کو پار کرتے ہیں