عبد اللہ بن محمد بن یعقوب بن حارث سبذ مونی المعروف بہ استاذ: اپنے زمانہ کے امام فاضل محدث کثیر الحدیث فقیہ بے نظیر مرجع فقہائے حنفیہ تھے۔شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے رسالہ انتباہ میں آپ کو اصحاب وجوہ میں سے جن کا درجہ مج ۔۔۔۔
عبد اللہ بن محمد بن یعقوب بن حارث سبذ مونی المعروف بہ استاذ: اپنے زمانہ کے امام فاضل محدث کثیر الحدیث فقیہ بے نظیر مرجع فقہائے حنفیہ تھے۔شاہ ولی اللہ محدث دہلوی نے رسالہ انتباہ میں آپ کو اصحاب وجوہ میں سے جن کا درجہ مجتہد منتب اور مجتہد مذہب کے درمیان میں ہے،شمار کیا ہے۔ماہر ربیع الاخر ۲۵۸ھ میں پید اہوئے اور شہر مون میں جو بخارا سے نصف فرسنگ کے فاصلہ پر ہے،رہتے تھے،خراسان و عراق اور حجاز میں سفر کر کے وہاں کے علماء و فضلاءسے استفادہ کیا چنانچہ فقہ توابی عبد اللہ بن ابی حفص کبیر وغیرہ سے حاصل کی اور حدیث کو محمد بن فضل بلخی اور فضل بن محمد اور حسین بن جنید الرازی اور حافظ موسیٰ بن ہارون وغیرہ سے سُنا اور روایت کیا اور آپ سے ابن مندہ نے کثرت سے روایت کی لیکن بعض محدثین نے آپ کو نقل روایت میں ضعیف بتلایا ہے۔آپ نے کتاب کشف الآثار الشریفہ فی مناقب ابی حنیفہ اور مسند ابی حنیفہ تالیف کی۔ملا علی قاری نے لکھا ہے کہ جب آپ نے امام ابو حنیفہ کے مناقب کو تالیف کیا تو اس وقت آپ کی مجلس املاء میں چار سو مستملی حاضر رہتے تھے۔وفات آپ کی ماہ شوال ۳۴۰ھ میں ہوئی۔ ’’عالم زین اسلام‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)