عبد الوہاب بن احمد بن دہبان دمشقی: ابو محمد کنیت،امین الدین لقب تھا۔ ۷۳۳ھ سے پہلے پیدا ہوئے۔فقہ فخر الدین احمد بن علی بن فصیح شاگرد حسن سغناقی تلمیذ حافظ الدین الکبیر محمد بخاری سے حاصل کی اور دیگر علوم علمائے شام سے اخذ کئے،یہاں تک کہ درجہ کمال کو پہنچے اور عربی،فقہ،قرارت،ادب وغیرہ میں امام فاضل ا ۔۔۔۔
عبد الوہاب بن احمد بن دہبان دمشقی: ابو محمد کنیت،امین الدین لقب تھا۔ ۷۳۳ھ سے پہلے پیدا ہوئے۔فقہ فخر الدین احمد بن علی بن فصیح شاگرد حسن سغناقی تلمیذ حافظ الدین الکبیر محمد بخاری سے حاصل کی اور دیگر علوم علمائے شام سے اخذ کئے،یہاں تک کہ درجہ کمال کو پہنچے اور عربی،فقہ،قرارت،ادب وغیرہ میں امام فاضل اور عالم ماہر اور فقیہ نبیہ ہوئے۔بڑے نیک سیرت،امین،حکیم تھے،پہلے مدرس رہے پھر ۷۶۰ھ میں شہر حمایت کی قضاء آپ کے سپرد ہوئی لیکن دوسرے سال معزول ہو گئےپھر تیسرے سال اس پر مقرر کئے گئے اور باقی عمر اس عہدہ پر قائم رہے اور قاضی القضاۃ کے لقب سے ملقب ہوئے۔ہزار بیت کا بحر طویل میں قافیہ راء پر ایک عمدہ قصیدہ منظوم کیا اور اس میں عجیب و غریب مسائل فقہ مذہب حنفیہ کے لائے پھر اس کی دو جلد میں شرح تصنیف کی۔اس کے بعد کتاب در البحار مصنفہ محمد بن یوسف قونوی کی شرح تصنیف کی لیکن چالیس سال کی عمر ماہ ذی الحجہ ۷۶۸ھ میں مصنف درالبحار کی حیات میں فوت ہوگئے۔تاریخ وفات آپ کی’’ہادیٔ مذاہب‘‘ہے۔
حدائق الحنفیہ