/ Friday, 17 May,2024

نام سے تلاش

تاریخ سے تلاش

(418)  تلاش کے نتائج

میر محمد یوسف قادری

  آپ خواجہ نازک کے خلف الصدق تھے، ظاہری اور باطنی کمالات سے مرصع تھے، اپنے والد بزرگوار کی وفات کے بعد مسند ارشاد پر جلوہ فرما ہوئے، کچھ عرصہ تک مخلوق خدا کی ہدایت میں مصروف رہے، جذب و استغراق اور مدہوشی ہر وقت غالب رہتی، ایک وقت آیا کہ مکمل طور پر مجذوب حق ہوگئے آپ نہم ماہ محرم الحرام ۱۰۲۷ھ میں فوت ہوئے۔ چوں محمدعلی ولی عالیسالِ تاریخ رحلتش سرور   شد بجنت بفضل ربانیشد ندا تاج شاہ نورانی۱۰۲۷ھ (حدائق الاصفیاء)۔۔۔

مزید

شیخ محمد شریف

حضرت شیخ محمد شریف شوک بابا کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

دیوان محمد ابراہیم

حضرت دیوان محمد ابراہیم اجودہنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ محمد طاہر بندگی لاہوری

حضرت شیخ محمد طاہر بندگی لاہوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت باسعادت 948ھ، بمطابق 1576ء کو اکبر کے بادشاہ کے زمانے میں لاہور میں ہوئی،آپ کی رہائش اندرون شہر محلہ شیخ اسحاق میں تھی۔ جہاں آج کل موتی بازار ہے۔ تحصیلِ علم: آپ کے والد سادہ لوح اور نیک انسان تھے آپ کی ابتدائی تعلیم و تربیت لاہور کے علمی ماحول میں ہوئی۔ جب آپ پڑھنے لکھنے کے قابل ہوئے تو آپ کے والد ماجد نے ایک قریبی مسجد میں قرآن پاک پڑھنے کے لئے بٹھایا آپ نے تھوڑی ہی عرصہ میں قرآن پاک پڑھ لیا اس کے بعد مختلف علماء سے دینی علوم حاصل کیے حتٰی کہ جو ان ہونے تک آپ ایک متبحر  عالم دین بن گئے۔آپ مغلیہ دور کے شہرہ آفاق مبلغ اورقابل مدرس تھے۔ بیعت وخلافت: دینی علم کے حصول کے بعد آپ تلاش حق میں نکلے پہلے ادھر ادھر گھومتے رہے لیکن کوئی کامل رہنما نہ ملا آخر ایک دن شاہ سکندر بن شاہ کمال کیتھلی کی خدمت میں حاضر۔۔۔

مزید

بابا نصیب الدین غازی

حضرت بابا نصیب الدین غازی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔

مزید

اخوند درویزہ پشاوری

مولانا اخوند درویزہ پشاوری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اسمِ گرامی: آپ کا نام عبد الرشید تھا۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 940 ھ/ 1533 ء میں ہوئی۔ تحصیلِ علم : قرآن ِ پاک آپ نے ملا سنجر پابینی سے پڑھا اس کے تمام مروجہ علوم  ملا سنجر  ،جمال الدین ہندستانی اور دیگر علماء سے حاصل کیا۔ بیعت خلافت: آپ علیہ الرحمہ نے شیخ سید علی ٖغواص رحمۃ اللہ علیہ کے دست پر بیعت کرکے علومِ باطنی حاصل کئے اور اپنے شیخ ہی سے خرقہ خلافت بھی حاصل کیا۔ سیرت وخصائص: آپ اپنے وقت کے مایہ ناز عالم اور بلند پایہ شیخِ کامل تھے ۔ آپ ہر وقت دینِ متین کی خدمت میں لگے رہتے۔ اہل سنت کی نشر اشاعت ، اِن پر وارد ہونے والے اعتراضات کے جوابات اور بد مذہبوں سے مناظرہ کرنے میں آپ پیش پیش تھے۔صاحبِ کرامت ولی، اور اپنے وقت کے  جید عالم تھے ، آپ کے دور کے علماء کو کوئی بھی شرعی مسئلہ درپیش ہوتا وہ آپ کی بارگاہ میں آکر جواب حا۔۔۔

مزید

خواجہ محمد صالح بلخی

حضرت خواجہ محمد صالح بلخی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  ۔۔۔

مزید

شیخ محمد صادق گنگوہی

حضرت شیخ محمد صادق بن حضرت شیخ بن فتح اللہ گنگوہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ  آپ حضرت شیخ ابو سعید گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے برادر زادہ بھی تھے اور خلیفہ بھی تھے وجد و سماع ذوق شوق میں کمال رکھتے تھے مریدوں کی تکمیل و تربیت میں بڑا کام کیا تھا آپ کی کرامات اور خوارق زمانہ میں مشہور ہوئیں تھیں۔ایک بار آپ سہارنپور شہر کے بازار میں جارہے تھے آپ کی نگاہ ایک مالدار اور دولت مند ہندو دکاندار پر پڑی اس ہندو کے دل میں عشق الٰہی کی آگ بھڑک اٹھی دکان سے اٹھا شیخ کا دامن پکڑ لیا مسلمان ہوگیا مرید ہوگیا آپ نے اس کا نام عبد السلام رکھا ذکر حق کی تلقین کی اور کاملانِ وقت سے بنادیا۔صاحب سواطع الانوار (اقتباس الانوار) نے لکھا ہے کہ ایک بار حضرت سفر کے دَوران جگناتھ کے مقام پر پہنچے بازار میں ایک پتھر کے بت کو نصب دیکھا جسے ہندو پوجا کر رہے تھے آپ بھی کھڑے ہوکر دیکھنے لگے بت نے کہا انا الْمعبود کَ تَعبد سَ۔۔۔

مزید

ابوالوفا

اخوند ملّا۔۔۔

مزید

خواجہ معین الدین نقشبندی

خواجہ معین الدین نقشبندی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ اسمِ گرامی: خواجہ معین الدین بن خواجہ محمود نقشبندی(رحمۃ اللہ تعالٰی علیہما) تحصیلِ علم: مختلف علوم وفنون اصول ِفقہ، اصول ِحدیث وغیرہ میں حضرت شیخ عبد الحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے شاگرد تھے۔ بیعت وخلافت: آپ علیہ الرحمہ نے اپنے والد کے دستِ حق پرست بیعت کرکے باطنی علوم کی تحصیل کی اور طریقت کے تمام رموز و اسرار والد محترم کی خدمت اقدس میں رہ کر سیکھے۔اور اپنے والدِ ماجد سےخرقہ خلافت  حاصل کیا۔ سیرت وخصائص:حضرت خواجہ معین الدین نقشبندی علیہ الرحمہ کشمیر کے علمائے کبار اورمشائخِ نامدار میں سے تھے۔اتباعِ شریعت وترویجِ سنت وترفیعِ بدعت اور زہدوورع وتقویٰ میں اپنا نظیر نہ رکھتے تھے۔تمام علماء وصلحاءِ وقت آپ کی تحریر وتقریر کو قبول کرتے اوراپنے مسائل کے حل کیلئے آپ کی  طرف  رجوع کرتے ،آپ کے خطِ فرمان پر سر رکھتےاوراحکام رو۔۔۔

مزید