حضرت شیخ ابو الفتوح اسعد بن ابی الفضائل منتجب الدین العجلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ صلاح الدین درویش رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ شیخ صدرالدین رحمۃ اللہ علیہ کے مرید اور خلیفہ تھے، بڑے بزرگ اور عالی مرتبت تھے، شیخ نصیر الدین محمود چراغ دہلوی کے معاصر اور ہمسایہ تھے، سلطان محمد تغلق بادشاہ کی طرف سے مشائخ کو جو تکالیف پہنچائی جاتی تھیں، میر سید شیخ نصیرالدین نے تو ان سب کو اپنے شیخ کی وصیت کے مطابق برداشت کیا، لیکن شیخ صلاح الدین درویش بادشاہ سے ہمیشہ ترش کلامی سے پیش آتے تھے شیخ صلاح الدین نے ملتان سے رحلت فرماکر دہلی کو اپنا وطن بنالیا تھا اور دہلی ہی میں انتقال فرمایا، نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کے مزار کے قریب ہی آپ کا مزار ہے، 22؍صفرالمظفر کو آپ کا عرس ہوتا ہے، آپ کی مناجات ہے جس کو لوگ مناجات صلاح کہتے ہیں، اس میں آپ کہتے ہیں کہ اے اللہ عزوجل مجھے اس گھڑی اور وقت کی قسم جب کہ تو نے صلاح الدین درویش کو سفید ہاتھی کہا، اے اللہ عزوجل! مجھے قسم اس وقت اور گھڑی کی ج۔۔۔
مزیدحضرت میر سید حسن بغدادی نام ونسب: اسم گرامی: حضرت میر سید حسن بغدادی۔ لقب: شیخ الوقت۔ والد کا اسم گرامی: عارفِ کامل حضرت میر سید موسیٰ۔خاندان سادات سےنسبی تعلق تھا۔علم و فضل تقویٰ و طہارت میں بےمثال تھے۔ ولادت باسعادت: آپ کی ولادت بغداد معلی میں ہوئی۔ تحصیلِ علم: تمام علوم عقلیہ و نقلیہ کی تحصیل و تکمیل اپنے والد گرامی کے زیرسایہ ہوئی۔ آپ اپنے وقت کےعالم متبحر اور عارف کامل تھے۔ بیعت وخلافت: والد گرامی سےتحصیل علم کےبعد سلوک کی منازل طے فرمائیں، اور پھر انہیں کے دستِ حق پرست پر سلسلہ عالیہ قادریہ میں بیعت ہوئے، اور خلافت سے مشرف ہوئے۔ سیرت وخصائص: سردار اولیاء، مشاہیر عصر، شیخ الوقت واقف رموز حقائق، دانندۂ اسرار دقائق، حضرت الشیخ میر سید حسن قادری بغدادی آپ سلسلہ عالیہ قادریہ رضویہ کے تئیسویں(23) امام وشیخ طریقت ہیں آپ عبادت وریاضت میں جملہ معاصرین سے فائق تھے ۔۔۔
مزیدحضرت سید جلال الدین رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ کا لقب مخدوم جہانیاں تھا۔ بڑے عالم، ولی اور شیخ تھے، شیخ الاسلام شیخ رکن الدین ابوالفتح قریشی کے مرید اور شیخ نصیرالدین محمود چراغ دہلوی کے خلیفہ تھے، مکہ معظمہ میں امام عبداللہ یافعی سے آپ کو مصاحبت نصیب ہوئی، آپ نے اپنے ملفوظات ’’خزانہ جلالی‘‘ میں امام یافعی کا بکثرت ذکر کیا ہے۔ آپ نے بے انتہا سیر و تفریح کی اور بہت سے اولیائے کرام سے نعمتیں اور برکتیں حاصل کیں۔ آپ کے متعلق یہ بھی مشہور ہے کہ آپ جس سے معانقہ کرتے اور گلے ملتے، اس سے اس کی کرامتیں چھین لیتے یعنی اس پر اتنی توجہ ڈالتے اور خدمت کرتے کہ اس کے پاس جتنی نعمتیں اور برکتیں ہوتیں وہ بے اختیار آپ کو دے دیتے۔ تاریخ محمدی میں ہے کہ آپ نے ابتداً اپنے چچا شیخ صدرالدین بخاری سے خرقہ پہنا، پھر حرم شریف کے شیخ الاسلام امام المحدثین شیخ عفیف الدین عبداللہ المطری سے کلاہ ۔۔۔
مزید