حضرت شیخ حاجی یکتاش علی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ عرف شیخ عدی طہر بن موسیٰ برقی ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ محمد بن احمد بن محمد سمنانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ محمد بن احمد بن محمد بن محمد بن محمود سمنانی: بڑے فاضل شیخ فقیہ محدث ثقہ متکلم حسن الکلام حنفی المذہب اشعری الاعتقاد تھے۔۳۶۱ھ میں پیدا ہوئے۔ ابو جعفر کنیت تھی۔حدیث کو موصل میں نصر بن احمد بن خلیل اور بغداد میں ابا الحسن علی بن عمر دار قطنی اور ابا القاسم عبید اللہ بن محمد رازی وغیر ہم سے سنا اور روایت کیا اور آپ کے خطیب بغدادی نے سنا اور لکھا اور آپ کا ذکر اپنی تاریخ میں کیا۔مدت تک آپ موصل کے قاضی رہے اور فقہ میں تصنیفات کی اور تعلیقات لکھیں اور قضا کی حالت میں ماہ ربیع الاول ۴۴۴ھ میں فوت ہوئے۔سمنانی شہر سمنان کی طرف منسوب ہے جو درمیان دامغان اور خوارزمی کے واقع ہے۔’’ملجائے عصر‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزیدحضرت ابوعبداللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۱۳ / رمضان المبارک ۳۶۵ھ میں گیلان میں پیدا ہوئے۔ ۲۴ / رجب المرجب ۳۸۷ھ میں اپنے والد مکرم سے بیعت ہو کر خلافت حاصل کی۔ ربیع الاوّل ۴۷۳ھ میں وصال فرمایا اور گیلان میں دفن ہوئے۔ (شریفُ التواریخ)۔۔۔
مزیدفارمد نزدطوس شہر (۴۳۴ھ/ ۱۰۴۳ء۔۔۔۴۷۷ھ/ ۱۰۸۴ء) طوس (ایران) قطعۂ تاریخِ وصال شیخ ابو علی تھے وہ سلطانِ اولیاء سایہ فگن ہیں اپنے مریدوں پہ بالیقیں روشن ہے جن سے طوس و خراساں کی ہرگلی ’’شیریں کلام عالی مناقب ابوعلی‘‘ ۱۰۸۴ء (صاؔبر براری، کراچی) آپ کا اسم گرامی فضل بن محمد بن علی اور کنیت ابو علی ہے۔ آپ ۴۳۴ھ میں طوس کے نواحی گاؤں فارمد میں پیدا ہوئے جس کی نسبت سے فارمدی کہا جاتا ہے۔ آپ نے فقۂ امام ابوحامد غزالی کبیر رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھی اور ابوعبداللہ بن باکوشیرازی، ابومنصور تمیمی، ابوحامد غزالی کبیر، ابو عبدالرحمان نیلی ابوعثمان صابونی (رحمۃ اللہ علیہم) سے سماعِ حدیث کیا۔ وعظ و تذکیر میں آپ حضرت امام ابوالقاسم قشیری رحمہ اللہ صاحبِ رسالہ قشیریہ کے شاگر دہیں۔ علم باطن میں آپ کا انتساب دو طریقوں سے ہے۔ ایک حضرت شیخ ابوالحسن خ۔۔۔
مزید