حضرت ابو خذافہ احمد بن اسماعیل سہمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت خواجہ حذیفہ مرعشی رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسمِ گرامی:خواجہ حذیفہ۔لقب: سدیدالدین،المرعشی،رکن الکعبہ۔والد کا اسمِ گرامی:ابنِ قتادہ۔ تحصیلِ علم: سات سال کی عمر میں قرآن مجید حفظ کرلیا تھا۔حضرت خواجہ فضیل بن عیاض ،اور خواجہ ابراہیم بن ادہم کی صحبت میں کامل واکمل ہوئے۔آپ علیہ الرحمہ اپنے وقت کے سب سے بڑے عالم اور فقیہ بے بدل تھے۔فقہ وتصوف میں آپ نے کثیر مفید کتب تصنیف فرمائیں۔ بیعت وخلافت: ظاہری علوم میں تکمیل کے بعدحضرت خضر علیہ السلام کی راہنمائی میں حضرت ابراہیم بن ادہم کی خدمت میں حاضر ہوئے۔تکمیلِ سلوک کے بعد آپ نے خرقۂ خلافت حضرت خواجہ ابراہیم بن ادہم سے حاصل کیا ، اور حضرت خواجہ ابراہیم نے جو نعمت حضرت خضرعلیہ السلام، حضرت امام باقررضی اللہ عنہ اور خواجہ فضیل بن عیاض علیہ الرحمہ سے حاصل کی تھی آخر عمر میں آپ نے تمام خواجہ حذیفہ کے حوالہ کردی اور اپنا جانشین مقرر۔۔۔
مزیدحضرت سیدی ابو عبد اللہ محمد بن اسماعیل امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نام ونسب: اسم گرامی :محمد۔ کنیت:ابو عبداللہ۔ لقب: امام المحدثین، امیرالمؤمنین فی الحدیث۔ سلسلۂ نسب اسطرح ہے: محمد بن اسماعیل بن ابراہیم بن مغیرہ بن بردزبہ بخاری جعفی۔ آپ کے جداعلیٰ مغیرہ نے حاکمِ بخارا ،یمان جعفی کے ہاتھ پر اسلام قبول کیا اس لیےآپ کو جعفی کہا جاتا ہے"بخارا"کی نسبت سے بخاری کہاجاتاہے۔ تاریخِ ولادت: آپ کی ولادت 13 شوال المکرم،194 ھ ،بمطابق19جولائی/810ءبروز جمعہ بعد نمازِ عصریا عشاء بخارا میں پیدا ہوئے۔ تحصیلِ علم: امام بخاری نے "بخارا" میں ابتدائی تعلیم کے بعد صغر سنی میں ہی تحصیل ِحدیث کی جانب متوجہ ہوگئے تھے، اور دس سال کی عمر میں امام داخلی علیہ الرحمہ کے حلقۂ درس میں شریک ہونے لگے اور اپنی خداداد قوت حفظ و ضبط سے حدیثوں کی اسناد و متون کو ذہن میں محفوظ کرنے لگے ۔قوت حفظ و ضبط کا یہ عالم تھا کہ ۔۔۔
مزیدحضرت امام ابو داؤد سلیمان بن اشعث سجستانی رحمۃ اللہ علیہ ولادت۲۰۲ھ وفات: ۲۷۵ھ اسم گرامی سلیمان، کنیت ابو داؤد۔ سلسلۂ نسب یہ ہے سلیمان بن اشعث بن اسحاق بن بشیر بن شداد بن عمر ازدی سجستانی آپ کی ولادت سجستان کے اندر ۲۰۲ھ میں ہوئی۔ ارباب سیرو تاریخ نے سجستان کے محل و وقوع میں اختلاف کیا ہے۔ بعض لوگوں نے لکھا ہے کہ سجستان بصرہ کے قریب ایک قریہ ہے جہاں ابو داؤد پیدا ہوئے لیکن صحیح قول یہ ہے کہ سجستان ایک شہر کا نام ہے۔ قندھار کے قریب سندھ و ہرات کے درمیان واقع ہے۔ شاہ عبدالعزیزصاحب لکھتے ہیں: ابن خلکان نے جو یہ لکھا ہے کہ ‘‘نسبۃ الٰی سجستان اوسجستانۃ قریۃ من قری البصرۃ’’ (ان کی نسبت سجستان یا سجستانہ کی طرف ہے جو بصرہ کا ایک قریہ ہے) اس نسبت کی تحقیق میں ان سے غلطی سرزد ہوئی ہے حالانکہ ان کو تاریخ دانی اور تصحیح انساب و نسب میں کمال حاصل ہے۔۔۔
مزیدآپ حضرت خواجہ مرعشی کے خلیفۂ اعظم تھے امین الدین لقب رکھتے تھے، مشائخ عصر میں بلند رتبہ اور عالی مقام رکھتے تھے،فقر میں بلند درجات اور ارفع مقام حاصل تھا، سترہ سال کی عمرمیں ظاہری علوم سے فارغ ہوگئے اور ایک کامل دانشور کی حیثیت سے مشہور ہوئے۔ ہر روز دو بار ختم قرآن فرمایا کرتے تھے مجاہدہ و ریاضت میں بے مثال تھے ایک دن اللہ کی محبت میں زار و قطار رو رہے تھے آواز آئی ہبیرہ، ہم نے تمہیں بخش لیا ہے، حصول مقامات کے لیے حذیفہ مرعشی کے پاس جاؤ آپ خواجہ مرعشی کی خدمت میں حاضر ہوئے اور مرید ہوئے، مگر مرید ہونے سے پہلے آپ نے تیس سال ریاضت شاقہ میں گزارے پھر ایک ہفتہ میں ہی مقام قرب نصیب ہوگیا، ایک سال بعد خرقۂ خلافت ملا، جس دن سے خلافت ملی شکر اور نمک کھانا بند کردیا لذیذ کھانے ترک کردیے، اس قدر روتے کہ بعض اوقات حاضرین کو اندیشہ ہوتا کہ آپ فوت ہوجائیں گے، آپ کی ساری زندگی ایک صومعہ میں گزری ک۔۔۔
مزید