احمد بن حسن المعروف بہ ابن زرکشی: لقب شہاب الدین تھا،مدرسہ حسامیہ میں مدت تک مدرس رہے اور ہدایہ کی شرح سغناقی کا انتخاب کیا اور ماہ رجب[1]۷۳۸ھ میں وفات پائی۔ 1۔ ۷۳۷’’جواہر المضیۃ‘‘(مرتب) حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدشیخ احمد بن عبداللہ المعروف بہ ابن المہاجر حنفی: شہاب الدین لقب تھا۔ نحوو عروض میں عالم فاضل،فقہ واصول میں عارفِ کامل تھے۔حمات میں قاضی جمال الدین عبداللہ بن العدیم کی طرف سے نائب رہے۔آنحضرتﷺ کی مدح میں قائد اور نظم حسنہ تصنیف کی اور ماہِ رجب ۷۴۹ھ میں وفات پائی۔ حدائق الحنفیہ۔۔۔
مزیدمحمد بن حمزہ بن محمد بن محمد فنازی : شمس الدین لقب تھا،ماہ صفر ۷۵۱ھ میں پید ا ہوئے،اپنے زمانہ کے امامِ کبیر،صاحب فضل،علامہ فہامہ،علوم نقلیہ میں یگانہ، علوم عقلیہ میں اقران پر غالب،علم ادب میں شیخ دہر،خلاف و مذاہب میں مجتہد عصر،کریم الاخلاق اور ان فضلاء میں سے تھے جو نویں قرن کے شروع پر روسا شمار کیے گئے ہیں چنانچہ شیخ سراج الدین بن ملقن کثرت میں اور آپ یعنی محمد شمس الدین فنازی کل علوم نقلیہ و عقلیہ کی مہارت میں منتخب کیے گئے تھے،فقہ آپ نے علاؤ الدین اسو شارح وقایہ اورجمال الدین محمد بن محمد اقسرائی سے اخذ کی اور جب مصر میں آئے تو اکمل الدین محمد بابرتی صاحبِ عنایہ سے اخذ کیا اور علم تصوف کو اپنے باپ ابی محمد حمزہ تلمیذ شیخ صدر الدین قونوی سے حاصل کیا اور انہیں سے ان کی مفتاح الغیب کو پڑھا اور اس کی شرح حامل المتن تصنیف کی۔پھر روم کے ملک میں تشریف لے گئے اور بروسا کے قاضی مقرر ہوئے اور سل۔۔۔
مزیدحضرت علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم خجندی الاصل ثم مدنی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ علامہ برہان الدین ابو محمد ابراہیم بن احمد بن محمد بن محمد بن محمد خجندی الاصل ثم المدنی: ادیب فقیہ اور محدث تھے۔ان کے والد شیخ جلال الدین ابی طاہر احمد خجندی شارح قصیدہ بردہ خجند سے آکر مدینہ منورہ میں آباد ہوگئے جہاں علامہ ابراہیم ۷۷۵ھ میں پیدا ہوئے۔اپنے والد ماور عبد الرحمٰن بن علی انصاری زرندی قاضی مدینہ وغیرہ سے تحصیل علم کی۔دیوان، متعدد رسائل اور شرح اربعین نووی آپ کی یادگار ہیں۔رجب ۸۵۱ھ میں مدینہ منورہ میں وفات پائی اور جنت البقیع میں دفن ہوئے۔ (حدائق الحنفیہ)۔۔۔
مزید