شیخ عبدالکریم سہارن پوری شیخ عبدالکریم سہارن پوری، انصاری، صاحب وجد و حال شخص تھے، تمام علوم و فنون میں کامل مہارت رکھتے تھے۔ ۱۴ / محرم ۱۰۲۴ھ / ۱۶۱۵ء (۱) میں انتقال ہوا۔ ان کے ایک عزیز نے ’’شمع ارشاد حق‘‘ سے تاریخ انتقال نکالی ہے۔ مولف کتاب (مولوی رحمان علی) نے کتاب کی تالیف کے وقت (۲) اس کو نظم کر دیا ہے۔ قطعہ تاریخ انتقال عبدالکریم انصاری از:مولوی رحمان علی مؤلّف تذکرہ شیخ عبدالکریم انصاری بود از خطہ سہارن پور از محرم چو چار دہ بگذشت (۳) رخت بربست سوئے رب غفور ’’شمع ارشاد حق‘‘ گفت کسے سال نقل در حال آں مبرور (تذکرۂ علماءِ ہند) ۔۔۔
مزیدحضرت شیخ محمد صادق بن حضرت شیخ بن فتح اللہ گنگوہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ آپ حضرت شیخ ابو سعید گنگوہی رحمۃ اللہ علیہ کے برادر زادہ بھی تھے اور خلیفہ بھی تھے وجد و سماع ذوق شوق میں کمال رکھتے تھے مریدوں کی تکمیل و تربیت میں بڑا کام کیا تھا آپ کی کرامات اور خوارق زمانہ میں مشہور ہوئیں تھیں۔ایک بار آپ سہارنپور شہر کے بازار میں جارہے تھے آپ کی نگاہ ایک مالدار اور دولت مند ہندو دکاندار پر پڑی اس ہندو کے دل میں عشق الٰہی کی آگ بھڑک اٹھی دکان سے اٹھا شیخ کا دامن پکڑ لیا مسلمان ہوگیا مرید ہوگیا آپ نے اس کا نام عبد السلام رکھا ذکر حق کی تلقین کی اور کاملانِ وقت سے بنادیا۔صاحب سواطع الانوار (اقتباس الانوار) نے لکھا ہے کہ ایک بار حضرت سفر کے دَوران جگناتھ کے مقام پر پہنچے بازار میں ایک پتھر کے بت کو نصب دیکھا جسے ہندو پوجا کر رہے تھے آپ بھی کھڑے ہوکر دیکھنے لگے بت نے کہا انا الْمعبود کَ تَعبد سَ۔۔۔
مزید