حضرت سید حاجی نور علی جیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (نورائی شریف) حضرت سید حاجی نور علی شاہ قادری آپ حضرت سخی شاہ جیلانی کے فرزند اصغر اور حضرت عبدالقادر شاہ المعروف پیر حاجی شاہ قادری کے چھوٹے بھائی تھے۔ صاحب کشف و کرامت بزرگ ہوئے ہیں۔ بے شمار ایسے بے اولاد لوگ ڈاکٹروں اور دوسرے بزرگوں سے ناامید ہوکر آپ کی خدمت میں حاضر ہوتے آپ کی دعا سے صاحب اولاد ہوکر واپس لوٹتے ۔ اور آپ فرمایا کرتے تھے کہ اگر کسی کو بیٹا چاہیے تو بکرے کے عوض دلواوں گا ہم نے ایسے بے شمار بیل بکرے دیکھے جو لوگ اولاد کے عوض حضرت کو دے جایا کرتے تھے۔ آپ کے لاتعداد مرید عقیدت مند پورے سندھ میں موجود ہیں آپ نے نورائی شریف میں ۱۸/ شعبان /۱۳۸۳ھ بروز پیر وفات فرمائی اپنے برادر کبیر حضرت حاجی شاہ کے پہلو میں دفن ہیں مزار زیارت خاص و عام ہے۔ (تذکرہ اولیاءِ سندھ )۔۔۔
مزیدمظہر اللہ دہلوی نقشبندی، مفتی اعظم، علامہ شاہ محمد، رحمۃ اللہ تعالی علیہ نام ونسب:اسم گرامی: شاہ محمد مظہر اللہ دہلوی۔کنیت:ابو مسعود۔لقب:مفتیِ اعظم۔سلسلہ نسب اس طرح ہے: مفتی اعظم حضرت شاہ محمد مظہراللہ دہلوی بن مولانا محمد سعید بن مولانا مفتی محمد مسعودعلیہم الرحمہ۔سلسلہ نسب سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ تک منتہی ہوتا ہے۔آپ کاتعلق مغلیہ دور حکومت میں عہدۂ وزارت پر فائز جناب سالار بخش بزرگ سےہے۔یہ خاندان علم وفضل میں صاحبِ کمال تھا،لیکن اس خاندان کوجوعظمت وفضیلت حضرت شاہ مفتی محمد مسعود علیہ الرحمہ کی ذات گرامی سے حاصل ہوئی وہ تاریخ کا روشن باب ہے۔شاہ محمد مظہر اللہ کےدادا حضرت مفتی محمد مسعود علیہ الرحمہ اپنے وقت کےجیدعالم دین،قطب الوقت،اور غوث زماں تھے۔(حیات پروفیسر محمد مسعود احمد:65)۔ ماہر رضویات،مجدد وقت،محسن ملت، حضرت علامہ پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد نقشبندی علیہ الرح۔۔۔
مزیدپیر سید محمد فضل شاہ جلال پوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ (امیر حزب اللہ)۔۔۔
مزیدحضرت بابا ذہین شاہ تاجی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مولانا محمد طاسین فاروقی المعروف بابا ذہین شاہ تاجی بن پیر زادہ دیدار بخش فاروقی 1904ء کو کھنڈیلہ ، ضلع توڑاوائی ، ریاست جے پور ( راجستھان ، انڈیا) میں حضرت سلطان التارکین صوفی حمید الدین ناگوری ؒ کی اولاد اناس میں سے ہیں ۔ صوفی حمید الدین ،سلطان الہند حضرت خواجہ غریب نواز سید معین الدین چشتی اجمیری قدس سرہ الاقدس کے خلیفہ اول ہیں ۔ صوفی حمید الدین کی زیر نگرانی میں دربار خواجہ غریب نواز تعمیر ہوا ۔ اور آپ نے وصیت فرمائی کہ اس مزار پاک سے جو پتھر چھٹن بچتی ہے اس سے میری قبر تعمیر کی جائے ۔ حضرت صوفی حمیدالدین کی مزار شریف ناگور (ریاست جودھپور) میں ہے ۔ تعلیم و تربیت : بابا ذہین شاہ بہترین فارسی دان تھے انہوں نے جے پور میں اپنے والد اور دیگر علماء سے فارسی کی تعلیم حاصل کی ۔ 1922ء کو پنجاب یونیورسٹی لاہور سے میٹرک پاس کیا جب میٹرک پاس کیا ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ محمد ادریس بن مہدی بن محمد علی السنوسی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ مفتی سیدی سعد الدین العلمی ابن جلال الدین العلمی رحمہ اللہ تعالیٰ علیہ ۔۔۔
مزیدوارثِ پنجتن حضرت سید شاہ یحییٰ حسن عرف اچھے صاحب رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ ولادتِ مبارکہ: حضرت سید شاہ یحییٰ حسن 20؍ ربیع الثانی 1344ھ مطابق 7؍ نومبر 1925ء۔ والد ماجد : سید شاہ مسعود حسن قدس سرہ ( سید شاہ اولاد رسول کے پر پوتے)۔ لقب : وارث پنجتن تحصیلِ کلام: ابتدائی تعلیم حضور تاج العلماء سے حاصل کی اور اعلیٰ تعلیم علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے حاصل کی۔ نمایاں وصف: مہمان نوازی۔ خلیفہ : حضرت سید شاہ نجیب حیدر قادری نوری کو تحریری و زبانی طور پر اپنا وارث و جانشین نامزد کیا۔ انتقال : 18؍ شعبان المعظم 1432ھ مطابق 21؍ جولائی 2012ء کو بروز جمعرات۔ نماز جنازہ کس نے پڑھائی؟ حضرت امین ملت دامت برکاتہ نے۔ مشہور خلفاء کے نام بتائیے۔ (۱)حضرت شرف ملت سید محمد اشرف قادری (۲)حضرت رفیق ملت سید نجیب حیدر نوری (۳)حضرت مولانا سید عبد الرب (۴) جناب۔۔۔
مزیدحضرت علامہ صاحبزادہ خواجہ محمد عبد الحئ شاہ جمالی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ۔۔۔
مزیدحضرت علامہ مولانا مفتی مظہر اللہ سیالوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ حضرت مُفتی مظہرُ اللہ سیالوی علیہ الرحمہ کا خطاب دلنشیں حُضور پُرنور علیہ السلام کے عشق و محبت کے تذکرے سے لبریز ہوتا تھاآپ کو صحابہ کرام علیھم الرضوان اور اسلاف بزرگان دین کے قصائد جو مدح نبی علیہ السلام میں لکھے گئے سینکڑوں اشعار از بر تھے۔اپنے خطاب میں احادیث مُبارکہ کا عربی متن اور اسلاف کی کُتب کے عربی حوالہ جات اتنی روانی سے ادا فرماتے کہ لگتا جیسے عربی نہیں بلکہ اپنی مادری زبان میں کوئی کلام روانی سے ادا فرما رہے ہیں۔آہ ایک لاجواب بے مثال حافظے اور سید عالم علیہ السلام کے عشق و محبت سے سرشار باکردار مُتقی سنجیدہ ذہین اور منکسرُ المزاج ہستی۱۶، شعبان المعظم ، ۱۴۳۳ہجری کو ہم سے جُدا ہوگئی۔خُدا رحمت کُند ایں عاشقانِ پاک طینت را ۔۔۔
مزید