حفص بن غیاث بن[1]طلق بن معٰویہ النخعی الکلوفی : اپنے زمانہ کے عالم ،محدث ،ثقہ ،زاہد ، پرہیز گار تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جن کے حق میں امام موصوف ’’انتم [2] مسالہ قلبی وجلاء حزنی‘‘ کا جملہ فرمایا کرتے ۔۔۔۔
حفص بن غیاث بن[1]طلق بن معٰویہ النخعی الکلوفی : اپنے زمانہ کے عالم ،محدث ،ثقہ ،زاہد ، پرہیز گار تھے اور امام ابو حنیفہ کے ان اصحاب میں سے تھے جن کے حق میں امام موصوف ’’انتم [2] مسالہ قلبی وجلاء حزنی‘‘ کا جملہ فرمایا کرتے تھے، کنیت ابو عمر تھی ۔فقہ امام ابو حنیفہ سے حاصل کی اور حدیث کو امام ابو یوسف اور سفیان ثوری اور اعمش اور ابن جریح بن سعید انصاری اور اسمٰعیل بن ابی خالد اورعاصم الاحول اور ہشام بن عروہ وغیر ہم سے سنا اور روایت کیا اور آپ سے آپ کے بیٹے عمر و اور امام احمد بن حنبل اور یحییٰ بن معین اور علی بن المدینی اور ابن متعق اور یحییٰ الفظان وغیرہ اہل عراق نے سنا اور روایت کیا اور اصحاب صحاح ستہ نے اپنی اپنی صحاح میں آپ سے تخریج کی ۔ ابن ابی شیہ سے روایت ہے کہ آپ کوفہ میں تیرہ سال اور بغداد میں دو برس تک دار القضاء کے متولی رہےلیکن اخیر عمر میں آپ کا حافظ کچھ تھوڑا سا متغیر ہو گیا ۔ وفات آپ کی بقول صحیح ۱۹۴ھ میں ہوئی ۔ نخعی آپ کو اس لیے کہتے ہیں کہ آپ عرب کے قبیلہ نخع میں سے ہیں ۔’’زہدۂ اہل علم‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
1۔ طلق بن عمر ’’جواہر المفیہ (مرتب) ۔
۲۔ تم لوگ میرے دل کی خوشی اور غم کو دور کرنے والے ہو ۱۲
(حدائق الحنفیہ)