حماد رضا خان عرف
نعمانی میاں،نبیرۂ اعلیٰ حضرت، علامہ محمد
نام: محمدحماد رضا خان
عرف: نعمانی میاں
القاب: زینۃ
الفقہا، رئیس المتکلمین
والدِ ماجد: حجۃ
الاسلام حضرت علامہ محمد حامد رضا خاں قادری بریلوی
جدِّ امجد: اعلیٰ حضرت
امام احمد رضا خاں قادری بریلوی
سلسلۂ
نسب:
علامہ محمدحماد رضا خان نعمانی میاں بن
حجۃ الاسلام علامہ محمد حامد رضا خاں بریلوی بن اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں
بریلوی بن رئیس المتکلمین حضرت علامہ محمد نقی علی خاں بریلوی بن حضرت علامہ
مولانا محمد رضا علی خاں بریلوی
سالِ ولادت: 1334ھ/ 1916ء
مقامِ ولادت: بریلی شریف، انڈیا۔
تحصیلِ علم: آپ
نے تمام مروّجہ علوم مدرسۂمنظر الاسلام بریلی سے حاصل کیے۔
بیعت وخلافت:
حضرت نعمانی میاںنےاپنے جدِّ امجد اعلیٰ حضرت امام احمد رضا خاں قادری محدث
بریلوی کے دستِ حق پرست پر بیعت کی اور خلافت سے بھی فیض یاب ہوئے۔
اولادِ
اَمجاد: اَولادِ ذُکور(بیٹوں) میں 3 اور
اِناث (بیٹیوں) میں 4 شادی شدہ پاکستان
میں مقیم ہیں۔
سیرت
وخصائص:
قدوۃ العلما، زینۃ الفقہا، رئیس المتکلمین
حضرت علامہ مولانا محمد حماد رضا خاں عرف نعمانی میاں مایہ ناز عالم اور جلیل
القدر بزرگ تھے۔ اپنے جدِّ امجد اعلیٰ حضرتکے زیرِ سایہ پانچ سال تک پروان چڑھتے
رہے، آپ نے چوں کہ آغوشِ اعلیٰ حضرت میں مسلسل تربیت پائی تو وقت کا امام آپ کو
بننا ہی تھا۔ حضرت نعمانی میاںنے
اپنے والدِ ماجد حجۃ الاسلام حضرت علامہ مولانا محمد
حامد رضا خاں قادری بریلوی کا پورا زمانہ پایا۔ سفرو حضر میں استفادہ کرتے
رہے۔ درس وتدریس کی شہرت کی وجہ سے دور دراز علاقوں سے طلبہ آ کر آپ کے سامنے زانوئے
تلمذ تہ کرکے جب دوبارہ اپنے شہروں میں جاتے تو علم کی روشنی سے عوام کی ذہنی
واخلاقی تربیت کرتے۔ ترویج واشاعتِ اہلِ سنّت
میں آپ بہت جد وجہد کرتے، آپ کا وجودِ مسعود بدمذہبوں کے لیے قہرِ خداوندی
کی طرح تھا۔ آپ نے تبلیغِ دین کے سلسلے میں
کئی شہروں کا سفر کیا اور وعظ وبیان سے کثیر لوگوں کو مستفیض کیا۔کراچی والوں کی
خوش نصیبی کہ آپ یہاں تشریف لائے اور یہیں پر قیام کرکے عوام کے سینوں میں کیف
وسرور کی روح پھونک دی۔
تاریخِ وصال: 16؍ ذو القعدہ 1375ھ مطابق 1956ء
مزارِ
پُر اَنوار: خاموش
کالونی (ناظم آباد، کراچی) کے قبرستان سے متصل ایک احاطے میں آپ کی قبرِ مبارک
ہے۔
ماخذ
ومراجع:
تذکرۂ
علماءِ اہلِ سنّت
