حسن بن عبداللہ[1] بن المرزبان المعروف بہ القاضی ابو سعید السیرافی النحوی: شہر یسراف میں جو بلا وفارس سے ہے ۲۷۰ھ سے پہلے پیدا ہوئے۔معرفت نحو،فقہ بغت،شعر،عروض،قوافی،قرآن،حدیث،کلام،حساب،ہندسہ میں شیخ الشیوخ وامام الائمہ احفظ نظم و نثر تھے اور با وجود اس کے زاہد،عابد،خاشع،متدین، متورع،متقی،عفیف، ۔۔۔۔
حسن بن عبداللہ[1] بن المرزبان المعروف بہ القاضی ابو سعید السیرافی النحوی: شہر یسراف میں جو بلا وفارس سے ہے ۲۷۰ھ سے پہلے پیدا ہوئے۔معرفت نحو،فقہ بغت،شعر،عروض،قوافی،قرآن،حدیث،کلام،حساب،ہندسہ میں شیخ الشیوخ وامام الائمہ احفظ نظم و نثر تھے اور با وجود اس کے زاہد،عابد،خاشع،متدین، متورع،متقی،عفیف،جمیل الامر،حسن الا خلاق تھے،عالم لغت کو ابن درید سے اور نحو کو ابن السراج سے حاصل کیا،فقہ کو عمان میں اخذ کیا۔مدت تک بغداد میں علوم قرآن و نحو و لغت و فقہ و فرائض کا درس دیتے رہے ،پچاس سال تک جامع رصافہ میں امام ابو حنیفہ کے مذہب پر فتوےٰ دیا اور کوئی خطانہ پائی گئی،چالیس سال یا اس سے زیادہ ثقاہت و دیانت و امانت کے ساتھ بغداد میں قضا کرتے رہے ار اپنے ہاتھ کے کسب سے روزی کھاتے تھے اور جب تک دس ورق جن کی اُجرت دس درم ہوتی تھی،نہ لکھ لیتے تھے،باہر مجلس میں نہ آتے تھے ،ابو علی فارسی اور اس کے اصحاب آپ سے بڑا حسد کرتے تھے ار نیز آپ کے اور ابی الفرح اصبہانی صاحب کتاب آغانی کے درمیان اضلانہ نوک ٹوک رہتی تھی۔آپ نے دن میں خشوع کے ساتھ قراءت قرآن اور رات کو خضوع کے ساتھ قیام کا وظیفہ مقرر کیا تھا اور جب آپ کے پاس کوئی ایسے کلام پڑھے جاتے تھے جس میں موت و بعث وغیرہ کا ذکر ہوتا تھا تو اپ ضرور بے اختیار روپڑا کرتے تھے اور ایک رات ان مغموم رہا کرتے اور کھانا پینا موقوف ہو جاتا تھا اور جب کسی کو دیکھتے تھے کہ اس کو جلد بڑھاپا آگیا ہے تو اس کو تسلی دیتے۔
کتاب امتاع میں لکھا ہے کہ آپ پر اگندہ علم کے اجمع تھے اور مذاہب عرب کو منظم کیا اور ہر ایک بات میں دخل حاصل کیا اور ہر ایک طریق سے اخراج کی ااور خلقت و دین میں جادئی وسطیٰ کو لازم پکڑا اور حدیث کی بہت روایت کی اور نہایت درجہ احکام کو پہنچے اور افقہ فی الفتویٰ ہوئے۔ملوک عدن نے بڑی تعظیم سے آپ کو مراسلے لکھے اور ان میں مسائل فقہ و عربی و لغت کو پوچھا اور مدت تک آپ بغداد میں مقام عسکر میں رہے یہاں تک کہ خلافت طائع میں دوم رجب یوم دو شنبہ ۳۶۸ھ میں وفات پائی۔آپ کی تصانیف میں شرح کتاب سیوسیہ ایسی ہے کہ مثل اس کے کوئی تصنیف نہیں ہوئی،’’بندۂ ایماندار‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
1۔ ان کے والد اور دادا پہلے مجوسی تھے پھر مسلمان ہو گئے (مرتب)
(حدائق الحنفیہ)