حضرت عبدالغنی المعروف غنی سائیں قادری علیہ الرحمۃ
ف ۱۳۵۷ھ /۱۹۳۸ء
عارف باللہ حضرت مولانا صوفی سائیں عبدالغنی (رحمہ اللہ تعالیٰ) کا تعلق قریشی خاندان سے تھا آپ حضرت مولانا حافظ غلام رسو ل قادری کے سگے ماموں ، سسر اور پیرو مرشد تھے۔ آپ ۔۔۔۔
حضرت عبدالغنی المعروف غنی سائیں قادری علیہ الرحمۃ
ف ۱۳۵۷ھ /۱۹۳۸ء
عارف باللہ حضرت مولانا صوفی سائیں عبدالغنی (رحمہ اللہ تعالیٰ) کا تعلق قریشی خاندان سے تھا آپ حضرت مولانا حافظ غلام رسو ل قادری کے سگے ماموں ، سسر اور پیرو مرشد تھے۔ آپ بڑے باکمال شاعر ، مداح رسول ، پابند شریعت و طریقت معلم معروف و حقیقت عاشق غوث اعظم اور مرد قلندر تھے۔ حضر سید محمد بقاالمعروف مٹھل شاہ قادری السندھی علیہ الرحمۃ آپ کے پیرو مرشد تھے اور آپ حضرت مولانا سید پیر ظہور الحنسن شاہ جیلانی بٹالہ شریف والے کے خلیفہ ومجاز بھی تھے۔ آپ نے راہ سلوک میں بڑی جانفشانی اور رضایت سے اپنی مراد کو پایا اور اللہ نے اس کا یہ صلہ عطا فرمایا ہے کہ آپ کا شہرہ دور دور تک پھیلا ہوا ہے خصوصاً کراچی میں تو لوگوں کے دلوں پر آپ کا سکہ جماہوا ہے، ہر وقت ذکر و فکر، تسبیح و تہلیل حمد رب دجلیل اور ذکر رسول کریم ﷺ، میں رطب اللساں رہتے تھے۔ ربیع الاول ۱۳۵۷ھ بروز ہفتہ صبح کچھ سامان لینے بازار گئے اور واپس آکر غسل فرمایا اور قبرستان کی طرف رخ کر کے ارشاد فرمایا کہ اہل گورستان کا ماحول بھی کس قدر عبرت خیز ہے، فضا دلپسند ہے پھر اپنے اہل خانہ سے اشارہ فرماکر کہا لو یہ سکرات الموت کا منظر ہے ( گویا اللہ والوں کی موت و حیات کا کرامت انگیز پہلو دکھا رہے تھے) سب اہل خانہ کو جدا کر کے سر بسجود ہوئے راز نیاز خداوندی میں مشغول ہوگئے۔ ۱۲ ربیع الاول ۱۳۵۷ھ ۲۲ مئی ۱۹۳۸ء کو بہ عمر ۹۲سال واصل بحق ہوئے۔
غنی کے چاہنے والوں کو تم بھی چاہتے رہنا
ہم اب حق سمت جاتے ہیں تمہارا ہے خدا حافظ
آپ کا مزار پر انوار لیاری قبرستان جونادھوبی گھاٹ عثمان آباد میں مرجع خلائق ہے۔
(تذکرہ علمیہ قادریہ ص ۶۲)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )