حضرت عبدالقادر الشیخ سید گیلانی
و۱۳۲۱ھ ف ۱۳۹۸ھ/ ۱۹۷۸ء
حضرت شیخ المشائخ السید عبدالقادر الگیلانی علیہ الرحمۃ حضور غوث اعظم دستگیر قدس سرہ العزیز کی آل میں سے تھے۔ آپ کا شجرہ نسب اس طرح ہے۔
السید عبدالقادر الگیلانی بن السید عبداللہ بن السید علی بن السید سلیمان بن السید مصطفیٰ بن السید زین الدین بن السید محمد درویش بن السید حسام الدین بن السید نورالدین بن السید ولی الدین بن السید زین الدین (اکبر) بن السید شرف الدین بن السید شمس الدین الاکحل بن السید محمد الھتاک بن السید ابو بکر عبدالعزیز بن غوث اعظم الشیخ عبدالقادر جیلانی (قدس اللہ اسرار رھم)
آپ کی ولادت باسعادت یکم /جمادی الثانی /۱۳۲۴ھ بمطابق ۳/اگست /۱۹۰۵ء حضرت قطب ربانی محبوب سبحانی کے روضہ اطہر کے بائی جانب واقع جدی مکان محلہ باب الشیخ شریف میں ہوئی تھی۔ علوم شرعیہ کی تکمیل آپ نے جامعہ قادریہ میں کی۔ بعدہ آپ نے کلیتہ قانون بغداد سے ڈگری حاصل کی اور پیشہ وکالت اختیار کیا۔ چند برس بعد آپ اپنے ملک کے امور خارجہ منسلک ہوگئے برطانیہ ، مصر ،سری لنکا، تھائی لینڈاور پاکستان میں سفارتی خدمات انجام دیتے رہے۔ ۱۹۷۲ میں ریٹائر منٹ کے بعد پاکستا میں ہی قیام فرمایا۔
طریقت کی تعلیم و تربیت خانقاہ عالیہ بغداد اور خانو گیلانیہ کے پر تقدس ماحول میں پائی تھی لہٰذا طبیعت میں درویشی رنگ غالب تھا۔ خرقہ طریقت آپ کو السید عاصم گیلانی نے عطا فرمایا جو آپ کے چچا ہوتے تھے۔ حضرت سید عبدالقادر الگیلانی علیہ الرحمۃ کے محبین اور معتقدین میں تقریباً تمام ملک کے لوگ شامل تھے۔ لہٰذا آپ نے سند خلافت اپنے مریدین کے علاوہ دیگر حضرات کو بھی دی۔ اس لیے یہ سند خلافت بطور اعزاز برائے تلقین ہے۔ لیکن پاکستان میں اپنے مریدین اور خلفاء میں سے خرقہ خلافت صرف جناب عبدالعزیز عرنی کو عطا فرمایا جو آپ کے جانشین طریقت اور خلیفہ مجاز ہیں۔ آپ نے بطور تبرک حضرت علامہ عبدالمصطفیٰ ازھری، حضرت پیر شاہ محمد فاروق رحمانی اور پیر دیول شریف کو بھی دیا تھا۔ بروز جمعہ ۲۴/ربیع الاول/ ۱۳۹۶ھ بمطابق ۲۶/ مار/ ۱۹۷۶ء کراچی میں بعد نماز عصراپنے مالک حقیقی کی طرف رجعت فرماگئے۔ حانقاہ المرکز القادری آپ کا ادی مسکن ہے۔ ہمہ وقت لوگ آپ کے مزار پر حاضری دیتے اور فیضیاب ہوتے ہیں۔
(عرفان منزل کراچی مصلح الدین نمبر ۳۳۷ ناشردار الکتب کھارا در کراچی)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )