حضرت ابو عبداللہ احمد بن ابو عبدالرحمٰن نصر المالینی رحمتہ اللہ(الانی)
وہ ہرات کے مشائخ میں سردار تھے۔شیخ عموکے ہمعسر تھےاور ان کے ساتھ حج ادا کیا تھا۔مشائخ حرم کو دیکھا اور ان کی صحبت میں رہے تھے۔ظاہر باطن کے عالم تھے۔زہد اور تقویٰ میں یگانہ روزگار تھے۔تنہ ۔۔۔۔
حضرت ابو عبداللہ احمد بن ابو عبدالرحمٰن نصر المالینی رحمتہ اللہ(الانی)
وہ ہرات کے مشائخ میں سردار تھے۔شیخ عموکے ہمعسر تھےاور ان کے ساتھ حج ادا کیا تھا۔مشائخ حرم کو دیکھا اور ان کی صحبت میں رہے تھے۔ظاہر باطن کے عالم تھے۔زہد اور تقویٰ میں یگانہ روزگار تھے۔تنہائی اور ترک دنیا میں باتیں کیا کرتے تھے۔ان کی باتون کا دلوں میں پورا اثر ہوا کرتا تھا۔صاحب کرامت و ولایت تھے۔ان کے اصحاب میں سے ایک تو عبداللہ بن محمد بن عبدارحیم ہیں وہ فرماتے ہیں کہ شیخ ابوعبداللہ نے ایک دن مجھے کہا کہ مکہ معظمہ میں جااور فلاں شخص سے کہہ دے کہ ایسا ویسا کر۔میں نے چند قدم اٹھائے تو میں نے اپنے آپ کو مکہ مکرمہ میں پایا ان کا وہ پیغام اس شخص کو پہنچادیااور عصر کی نماز سے پہلے شیخ کے پاس آگیاجب میں وہاں تھا چاہا کہ حج ادا کروں لیکن جس شخص کے پاس میں گیا تھااس نے مجھ سے کہا۔شیخ کی بات کا خلاف نہ کر ورنہ تم پھر جا نہیں سکو گےتین مہینہ راستہ میں رہے گا۔ان کی قبر ہراتک کے شمال کی جانب ہے ۔شیخ الاسلام علیہ الرحمۃ شروع حال میں ان کی زیارت کو بہت جایا کرتے تھے۔
(نفحاتُ الاُنس)