حضرت ابو محمد حداد رحمۃ اللہ علیہ
آپ ابو حفص کے مریدوں میں سے ہیں کوپان سے ابو حفص کے پاس نیشاپور میں آئے آپ نے انسے کہا کہ لوہارا کام کر اور درویشوں کو دے اور اس سے خود نہ کھا اور آپ مانگ کر کھا ۔کچھ مدت ایسا کیا تو لوگوں طعن کرنا شروع کیا کہ د ۔۔۔۔
حضرت ابو محمد حداد رحمۃ اللہ علیہ
آپ ابو حفص کے مریدوں میں سے ہیں کوپان سے ابو حفص کے پاس نیشاپور میں آئے آپ نے انسے کہا کہ لوہارا کام کر اور درویشوں کو دے اور اس سے خود نہ کھا اور آپ مانگ کر کھا ۔کچھ مدت ایسا کیا تو لوگوں طعن کرنا شروع کیا کہ دیکھو کماتا بھی ہے اور پھر مانگ کر بھی کھاتا ہے لیکن جب آخر انکو اعلیٰ درجہ پہنچایا گیا کہ انکا حال کس قسم کا ہے تو مقبولیت عامہ ظاہر ہوئی اس لیے لوگوں نے احسان کا ہاتھ کھولا اور بہت کچھ دینے لگے۔ابوحفص فرمانے لگے کہ جب تمہارا حال یہاں تک کردیا گیا تو اب سوال مت کر ،اب تم پر سوال کرنا حرام ہو گیا جو کام کرتا ہے اس میں سے کھا اور اس میں سے دے کہتے ہیں کہ ایک دفعہ ایک مرید انکے پاس آیا آپ نے اس سے کہا کہ اگر اس راہ کا تجھے قصد ہے تو جا پہلے جا کر حجامی سیکھ یہاں تک کہ لوگ تجھ کو حجام کہیں پہلے سے تجھ کو لوگ عارف نہ کہیں کہ پھر اگر تیرا جی چاہے تو حجامی کرنا چھوڑ دے۔
(نفحاتُ الاُنس)