مولانا احسان الحق (المعروف صاحب الحق) مردان علیہ الرحمۃ
حضرت علامہ احسان الحق عرف صاحب الحق بن الحاج مولانا عبدالعلی (مرحوم) بن مولانا جامدار خان ۱۳۳۳ھ/ ۱۹۱۴ء میں بمقام یعقوبی تحصیل صوابی ضلع مردان میں پیدا ہوئے، آپ خان خیل (صدو خیل) قوم کے ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ کے جد امجد مولا ۔۔۔۔
مولانا احسان الحق (المعروف صاحب الحق) مردان علیہ الرحمۃ
حضرت علامہ احسان الحق عرف صاحب الحق بن الحاج مولانا عبدالعلی (مرحوم) بن مولانا جامدار خان ۱۳۳۳ھ/ ۱۹۱۴ء میں بمقام یعقوبی تحصیل صوابی ضلع مردان میں پیدا ہوئے، آپ خان خیل (صدو خیل) قوم کے ایک علمی گھرانے کے چشم و چراغ ہیں۔ آپ کے جد امجد مولانا جامدار خان جو بونیر مولانا صاحب کے نام سے مشہور تھے، تمام علم و فنون خصوصاً علم ہیئت، ریاضی، منطق، عقائد، فقہ اور اصول فقہ میں مہارت تامہ رکھتے تھے۔ آپ کے والد ماجد مولانا عبدالعلی مرحوم ان تمام علوم کے علاوہ حدیث و تفسیر میں اچھی دسترس کے مالک تھے۔ آپ نے مڈل تک اُردو تعلیم پائی اور پھر علومِ عربیہ کی تحصیل میں مصروف ہوگئے۔
تعلیم:
ابتدائی کتب درسِ نظامی اپنے والد ماجد سے اور دیگر مشہور درس گاہوں میں پڑھیں اور پھر مزید تعلیم کے لیے اجمیر شریف (ہندوستان) کا سفر کیا۔
اجمیر شریف کے دارالعلوم حنفیہ صوفیہ میں داخلہ لیا اور تکمیلِ علوم کے بعد ۱۹۴۳ء میں سند فراغت حاصل کی۔ دریں اثناء ۱۹۴۲ء میں لاہور بورڈ سے فاضل عربی کا امتحان پاس کیا۔ ۱۹۴۴ء میں دہلی سے فاضل الطب کی سند حاصل کی۔
فراغت کے بعد اپ نے اپنے گاؤں یعقوبی ہی میں درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا۔ تدریس کے علاوہ خطبۂ جمعہ بھی ارشاد فرماتے ہیں، گویا کہ آپ نے روحانی بیماریوں کے علاج کے ساتھ ساتھ جسمانی بیماریوں کے علاج کے لیے ایک مطب بھی کھولا ہے۔
آپ ملکی سیاست سے بھی شغف رکھتے ہیں۔ ۱۹۴۵ء میں مسلم لیگ سے وابستہ ہوئے اور مقامی شاخ کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے کام کرتے رہے جو ابھی تک جاری ہے۔
آپ امام اہلِ سنت مجدد مائۃ حاضرۃ مولانا شاہ احمد رضا خان بریلوی قدس سرہ کی دینی و ملی خدمات سے بے حد متاثر ہیں، چنانچہ لکھتے ہیں:
’’مولانا صاحب مرحوم (اعلیٰ حضرت فاضل بریلوی) نے جو دینی خدمات انجام دی ہیں۔ پاک و ہند کے تمام مسلمانوں کی تحریروں اور تقریروں سے ثابت ہے اور بطورِ ضرب المثل پیش کیا جاتا ہے۔ بریلوی مسلک جس نے صحیح معنی میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا وسیلہ دنیا کے سامنے پیش کیا‘‘۔[۱]
[۱۔مکتوب مولانا احسان الحق صاحب، بنامِ مرتب]
آپ نے باضابطہ طور پر کسی سے بیعت نہیں کی، تاہم حاجی صاحب ترنگزئی سے تعلقِ خاص رکھتے ہیں۔
اولاد:
حضرت مولانا احسان الحق صاحب کے دو صاحبزادے محمد عالم زیب اور محمد انوار الحق اور تین صاحبزادیاں ہیں۔