حضرت کفایت علی شاہ علیہ الرحمۃ
ف۔۱۳۸۹ھ
بقیہ السلف حاجی مولوی صوفی کفایت شاہ صاحب ان خدا رسیدہ بزرگوں میں سے تھے جو اتباع شریعت کا پیکر ہوتے تھے، انہتائی متواضع منکسر المزاج مہمان نواز بے حد متقی اور پرہیز گار خشیت الٰہی میں رہنے کی وجہ سے تجرد میں گزار دی مالدار مریدوں اور معتقدوں کی کثرت کے باوجود پوری زندگی فقیری میں گزار دی ۔
آپ (یوپی ہند) کے ایک گاؤں بلمرام میں پیدا ہوئے سید تجمل حسین شاہ قادری المعروف سید جمن شاہ جہاں پوری کے دست حق پرست پر بیعت کی اور خلافت لی، پھر پوری زندگی یاد الٰہی اور تبلیغ اسلام میں گذاردی، مختلف مسائل پر کئی سرائل تصنیف فرمائے جو مطبوعہ موجود ہیں، آپ کا طرز تالیف یہ تھاکہ متعدد کتابوں کا خلاصہ نکال کر جمع فرماتے تھے تاکہ ایک عام قاری کم ازکم وقت میں بہت سی معلومات حاصل کر سکے، گیارہوں شریف کی محفل ہر ماہ بڑے اہتمام سے ہوتی تھی جس میں آپ لوگوں کو وعظ و نصیحت فرماتے، آنے والا مرد ہو یا عورت نماز باجماعت کی پابندی اس پر عائد ہوتی اس لیے اکثر حاضرین آپ کی محافل میں باوضو آتے تھے، آپ کی محفل اور مجلس دنیاوی باتوں سے قطعاً پاک ہوتی تھی، تکبر اور ریاکاری آپ کے قریب تک نہ پھٹکتی تھی، ہزاروں عصیاں شعار آپ کی صحبت سے پرہیزگار بن گئے، علماء کی بے حد قدرو منزلت کرتے تھے آپ صاحب استقامت بھی تھے اور صاحب کرامت بھی، آپ کے ہزاروں مریدین پاک و ہند اور دیار عرب میں اور یورپ میں موجود ہیں، آپ مستجاب الدعوات تھے، آپ کے عملیات اور تعویذات جو سراسر قرآن و سنت کی ہدایت کے ماتحت ہوا کرتے تھ انتہائی موثر ہوا کرتے تھے، آپ تعویذات وغیرہ کے سلسلہ میں کبھی کسی سے کوئی مطالبہ نہیں کرتے تھے جو کوئی از خود کچھ نذرانہ پیش کرتا وہ جمع فرماتے رہتے تھے اور بالاخر کسی نہ کسی مسجد کی تعمیر پر صرف کر دیتے تھے، مسجد قادریہ جہاں حضرت کا مزار ہے آپ ہی کے پیسے سے تعمیر ہوئی، اس کی زمین بھی حضرت ہی کی زرخرید ہے، ۲ جمادی الثانی ۱۳۸۹ھ کو پیر الٰہی بخش کالونی میں آپ کا وصال ہوا، اور مسجد قادری جو پیر کالونی کے آخری سرے پرندی کے قریب واقع ہے کے پہلو میں مزار مرجع خلائق ہے، آپ کے توسل سے آج بھی لوگوں کی حاجات اسی طرح پوری ہوتی ہیں جس طرح آپ کی زندگی میں ہوتی تھیں، مزار ہر قسم کی بدعات و خرافات سے پاک ہے، گیارہویں شریف اور عرس مقررہ تاریخوں میں ہوتا ہے، ان کے خلفاء میں مبلغ اسلام مولانا سید سعادت علی قادری صاحب پیر زبیر شاہ صاحب وغیرہم آپ کے سلسلہ کو جاری رکھے ہوئے ہیں ، جسٹس مفتی سید شجاعت علی قادری اور دوسرے اصحاب علم آپ کے مرید ہیں۔
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )