عبیداللہ
نقیبی جانفداء نہر کاریزی، علامہ مولانااعظم محمد
نام: محمد عبیداللہ۔
القاب: عمدة المشائخ، إمام السالكين، قدوة العارفين،
خاتم المفسرين، المحدث الشهير، حجة
الأولیاء، مولانا الاعظم
تخلص: نقیبی
والدِ
ماجد: سلطان
العلما، برہان الاولیاءقطب الوقت امام محمد الدين نقیبی
آلِ سلطان: والدِ
ماجد کی نسبت سے ’’آلِ
سلطان‘‘ کہلاتے
ہیں۔
جب آپ کے
والد حضرت سلطان العلما مختلف ممالک کے کثیر تعداد علما ومشائخ کے ساتھ حج پہ گئے
ہوئے تھے تو حضورﷺ نے بارگاہِ اقدس شریف سے سلام کے جواب میں آپ کو
’’سلطان
العلماء‘‘ کے لقب سے نوازا تھا۔
سلسلۂ
نسب میں سب اولیائے کرام:
حضرت
مولانا اعظم عبیداللہ نقیبیحَفِظَہُ اللہُ
تَعَالٰی کےسلسلۂ نسب میں آپ سے لے کر حضور ﷺ کے زمانۂ مبارکہ تک سب کے سب علمائے ربّانیین، اولیائے کاملین، مفسرین، محدثین، فقہا
گزرے ہیں، اور اسی طرح آپ حَفِظَہُ اللہُ
تَعَالٰی کا اُمّہات اور جدّات کی طرف سے بھی سلسلۂ نسب کہیں کہیں اولیاء
کرام سے ملتا ہے، مثلاً: حضرت امامِ اعظم ابوحنیفہ، سیّدنا امام علی رضا بن سیّدنا
امام موسیٰ کاظم، امام المحدثین شاہ ابو القاسم، سیّدنا حضور غوثِ پاک، شیخ محقق
عبدالحق محدث دہلوی، العارف باللہ سیّدنا میاں فقیر اللہ علوی شکارپوری(رحمھم
الله تعالٰى ورضی عنھم)۔
اکتسابِ فیضِ علمی:
حضرت
مولانا اعظم عبیداللہ نقیبیحَفِظَہُ اللہُ
تَعَالٰی نے پاکستان، افغانستان اور شام کے کبارعلما و
مشائخ سے فیضِ علمی حاصل کیا۔ آپ مفسر ،محدث، فقیہ، محقق،مصنّف ،شارح محشی کی حیثیت سے جانے جاتے ہیں۔
اجازات و خلافت:
حضرت
مولانا اعظم عبیداللہ نقیبیحَفِظَہُ اللہُ
تَعَالٰی کو چاروں سلاسلِ تصوف کے
علاوہ پچپن(۵۵) سلاسل تصوف میں اجازات و خلافت حاصل ہیں اور آپ حفظہ اللہ حالً ۵۷
طرق کے عامل ہیں۔
آپ کو فقہِ
حنفی، شافعی ،مالکی اور حنبلی چاروں مذاہب
کی بھی اجازات حاصل ہیں۔
یوں تو آپ
کو کثیر کتبِ مُدَرَّسَہ(تدریسی کتب) کی اجازت حاصل ہے اور آپ کے خاندان شریف میں
تین سو(۳۰۰) سے زائد مسلسلات موجود ہیں،
اور آپ کا خاصہ مسلسلات اور بالخصوص مسلسل بالاولیہ ہیں، مسلسل بالاولیات کی اجازت
بیس(۲۰) واسطوں اور صحیح البخاری شریف کی سند چودہ (۱۴) واسطوں سے حضور علیہ السلام تک ملتی ہیں
اور یہ سند اعلیٰ علی الارض یعنی ایسی سند پوری دنیا میں کسی کے پاس موجود نہیں
سوائے آپ کے۔
آپ کی
اجازاتِ اَسناد پر کتب:
· ثَبتِ آلِ سلطان (۵۵۰ صفحات)
· السر المکتوم فی اَسناد العلوم (۵۵۰ صفحات)
· بهجة العلوم فی اَسناد النثر والمنظوم ( عربی ) اس کتاب کے 800 سے زائد صفحات ہیں۔
آپ کے آبا
واَجداد کے مخطوطۂ اَسناد جو اپنے عصر کے کبار علما ومشائخ سے آپ نے حاصل کیے ہیں آج بھی آپ کے گھرانے میں محفوظ ہیں۔ الحمدللہ!
عشقِ رسول:
آپ سچے عاشقِ رسولﷺ ہیں، آپ کی زیارت سے عشقِ نبوی جوش
میں آجاتا ہے۔ آپ سے اَسلاف کی یاد تازہ ہوجاتی ہے۔
معمولات/ اوراد و وظائف:
آپ کی عمر
اس وقت ۸۰ سال سے زائد ہے مگر اتنی عمر
اور حالتِ ضعف میں بھی تحریر و تصنیف کا سلسلہ جاری ہے بلکہ یوں کہا جائے تو
مبالغہ نہ ہوگا کہ اِس پیرانہ سالی میں آپ
کی عبادات و ریاضات اور تحاریر و تصانیف میں اضافہ ہی دیکھنے کو ملا ہے۔ آپ نے ہر
کام کے لیے وقت مقرر فرمایا ہے، ساری رات عبادت فرماتے ہیں پھر انتہائی کم وقت
آرام پھر اذکار وظائف پھر تحریر و تصنیف میں اپنا دن گزارتے ہیں۔
تلامذہ:
پاکستان،
ہندوستان، بنگلادیش، افغانستان،عرب امارات ،عراق ،مصر، بغداد، الجزائر،سوریا،لبنان،
یورپ میں آپ کے لاکھوں کی تعداد میں شاگرد موجود ہیں۔
آپ کے اس
وقت چھ(۶) مدارس ہیں جن میں تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری و
ساری ہے اور مختلف ممالک میں بیس(۲۰) سے زیادہ
خانقاہیں موجود ہیں۔ الحمدللہ!
تصانیف:
اردو،
عربی، فارسی اور پشتو زبانوں میں، آپ نے مندرجۂ ذیل علوم پر چھ سو پچاس(۶۵۰) سے زیادہ
کتب تصنیف کی ہیں:
تفسیر قرآن ، احکامِ قرآن ، حدیث ، اُصولِ حدیث ، فقہ ، اُصولِ فقہ ،
عقائد ، میراث ، ریاضی، طب ، علمِ عَروض ، تصوف، صرف، نحو، منطق، بلاغت، فلسفہ۔
یہاں تمام
کتب کا احاطہ انتہائی مشکل ہے فقط تفاسیر اور کتب احادیث کا ذکر درجِ ذیل ہے۔
تفاسیر و علومِ قرآن:
1.
نقیب التفاسیر ۱۴ مجلد
2.
تفسیر الاعظمین ۴ مجلد
3.
تفسیر نقیبی ۲ مجلد
4.
تفسیر سورۃ الفاتحہ
5.
نور التفاسیر
6.
نور الایمان من ضیاء القراٰن
7.
احکام الرحمٰن
8.
برالابرار فی نصائح الاخیار
9.
السند العظیم للقرآن الکریم
تصانیفِ اَحادیث و علومِ اَحادیث:
1.
مصباح الصحاح
2.
التقریر القادری علی صحیح البخاری
3.
الاحادیث الاربعین فی معمولات الصالحین
4.
الامام الاعظم ابی حنیفۃ و الاحادیث النبویہ
5.
الصلاۃ الحنفیۃ من الاحادیث النبویۃ
6.
النقيب المعين في الاحاديث الاربعين
7.
ضابطۃ علم حدیث
8.
جامع الاسرار و المسانید
اور سو(۱۰۰)
جلدوں پر مشتمل ایک موسوعہ پر آپ ابھی کام
کر رہے ہیں، ان شآءاللہ
تعالٰی جلد سے جلد منظرِ عام آئے گا۔
صاحبزادگان:
آپ کو اللہ
تبارک و تعالیٰ نے پانچ صاحبزادگان سے
نوازا ہے، جو اللہ تعالیٰ کی عطبا سے علم ومعرفت سے بہرہ مند ہیں اوراپنے والدِ ماجدو اَجداد کرام کے نقشِ قدم پر چل رہیں ہیں۔ حضرت مولانا اعظم
نے اپنے پانچوں صاحبزادگان کواجازت وخلافت سے نوازا ہے اور سبھی کواپنا جانشین بھی
بنایا ہے۔
آپ کے
صاحبزادگان کے نام مع اوصاف درجِ ذیل ہیں:
1.
المؤرخ، المصنف، الداعی الاسلامی العارف باللہ تعالیٰ الشیخ
محمد مطیع اللہ النقیبی آل سلطان
2.
ذو نفس طيب،صاحبِ اَخلاقِ مرضیہ وصاحبِ جود وتواضع سیّدی وشیخی
ومربی مولانا محمد درویش النقیبی آل سلطان
3.
صاحبِ علم التاریخ والانساب، المفکر، الاستاذ، مولانا الشیخ
احمد خالد النقیبی آل سلطان
4.
صاحبِ اَخلاقِ حمیدہ و حالتِ محمودہ مولانا الشیخ محمود خالد
النقیبی آل سلطان
5.
جامع المعقول والمنقول، بقیۃ العلماء الخیرآباد، مولانا الشیخ حامد حسین النقیبی
آل سلطان
ماخذ:
یہ
مضمون محترم احمد علی العبیدی فیصل آبادی زِیْدَ مَجْدُہٗ کی
تحریر سے ماخوذ ہے، جو اُنھوں نے ۲۲؍ جمادی الثانی ۱۴۴۵ھ مطابق ۳؍ جنوری ۲۰۲۴ء
بروز بدھ لکھی تھی۔ (ندیم احمد نؔدیم نورانی)

