حضرت علامہ شاہ قیام الدین اصدق علیہ الرحمۃ
محلہ قاضی پورہ قصبہ میا پور پر گنہ جہان آباد ضلع بردوان وطن، حضرت شیخ المشائخ مولانا سید شاہ ابو العباس سعید الدین الملقب بہ شاہ صادق علی قادری قمیصی چشتی فخری قدس سرہ کے فرزند ارجمند، نو ۹برس کی عمر میں والد کے مرید ہوئے، تحصیل علم والد بزرگوار سے کی، اٹھا ۔۔۔۔
حضرت علامہ شاہ قیام الدین اصدق علیہ الرحمۃ
محلہ قاضی پورہ قصبہ میا پور پر گنہ جہان آباد ضلع بردوان وطن، حضرت شیخ المشائخ مولانا سید شاہ ابو العباس سعید الدین الملقب بہ شاہ صادق علی قادری قمیصی چشتی فخری قدس سرہ کے فرزند ارجمند، نو ۹برس کی عمر میں والد کے مرید ہوئے، تحصیل علم والد بزرگوار سے کی، اٹھارہ برس کی عمر میں مثال خلافت پائی، نسبی علاقہ حضرت قمیص اعظم قادری المتوفی ۹۲ھ سے ہے، میر تفضل حسبن ساکن موضع جموانواں کی ارادت کے بعد اُن کی درخواست پر اُن کے گاؤں میں وسادۂ ارشاد دیکھ کر مصروف ہدایت ہوئے، سیاحت کا ذوق تھا، مزاات بزرگان پر حاجری معمولات سے تھی، والد ماجد کی معیت میں حج وزیارت سے مشرف ہوئے۔
رموز العارفین، مکتوبات اصدقی، تبحر علمی پر روشن دلیل ہے، بہار کے مشہور مشائخ میں تھے، چہار شنبہ کے دن بوقت عصر ۲۷؍رمضان المبارک ۱۳۰۱ھ میں وصال ہوا، دوسرے دن اپنی خانقاہ چشتی چمن پیریگہ شریف میں بوقت عصر مدفون ہوئے، قطعۂ تاریخ رحلت یہ ہے ؎
قدوۂ عارفانِ شاہِ قیام
|
|
بحر عرفان بود، بے شک وریب
|
بہرِ سالِ وصال آں کامل
|
|
گفت ‘‘الفقر فخری’’ ہاتفِ غیب
|
(تحائف اصدقیہ)