حضرت ابا محمود طوسی علیہ الرحمۃ
آپ شیخ عبد اللہ کے مریدوں مین سے ہیں۔ایک دفعہ شیک عبد اللہ نے درویشوں کی ایک جماعت کو شلہ میں بٹھا یاہوا تھا۔ایک رات خانقاہ کے خادم سے کہا کہ آج کی رات دو درویشوں کے قویٰ حال واقی ہوگا۔خبردار رہو کہ مستی نہ کر پ ۔۔۔۔
حضرت ابا محمود طوسی علیہ الرحمۃ
آپ شیخ عبد اللہ کے مریدوں مین سے ہیں۔ایک دفعہ شیک عبد اللہ نے درویشوں کی ایک جماعت کو شلہ میں بٹھا یاہوا تھا۔ایک رات خانقاہ کے خادم سے کہا کہ آج کی رات دو درویشوں کے قویٰ حال واقی ہوگا۔خبردار رہو کہ مستی نہ کر پائیں،اور خلوت کی کھڑکی سے باہر نہ نکل جائیں۔خادم حاضر تھا۔اتفاقاً بابا محمود نعرہ لگاتے ہوئے اور چلاتے ہوئےخلوت سے باہر آگئے،اور ایک اور درویش جس کا نام مہندو الیاس تھا وہ بھی بابا محمود کے پیچھے باہر نکل آئے۔خادم ان دونوں کے پیچھے دوڑا۔مہندو الیاس تک پہنچ گیا،اور اس کو پکڑ لیا،لیکن بابا محمود نے پہاڑ اور جنگل کا راستہ لیا۔مہندو الیاس شیخ کی اچھی تربیت اور سیاست سے فی الجملہ ہوش میں آگئے اور بابا محمود ویسا ہی مجذوب عمر گزار گئے۔ان سے بہت سی کرامات ،خرق عادات ظاہر ہوئے ہیں۔
(نفحاتُ الاُنس)