حضرت بھلن شاہ پیر جیلانی
حضرت پیر سید بھلن شاہ جیلانی بن یاسین شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ۔ آپ حضرت سید شاہ محمد اسماعیل قادری جیلانی علیہ الرحمۃ کی اولاد میں سے ہیں۔ اور آپ حضرات کے آخری سجادہ نشین تھے۔ بڑے بار عب و حشمت  ۔۔۔۔
حضرت بھلن شاہ پیر جیلانی
حضرت پیر سید بھلن شاہ جیلانی بن یاسین شاہ جیلانی علیہ الرحمۃ۔ آپ حضرت سید شاہ محمد اسماعیل قادری جیلانی علیہ الرحمۃ کی اولاد میں سے ہیں۔ اور آپ حضرات کے آخری سجادہ نشین تھے۔ بڑے بار عب و حشمت وجاہ و جلال کے مالک تھے ۔ اللہ نے آپ کو دنیوی نعمتوں سے بھی مالا مال کیا تھا۔ کبھی غیر اختیاری طور پر کرامت کا صدرو بھی ہوتا تھا۔ مذہباًسنی تھے۔ لیکن محرم کے دنوں میں ذاکرین کو مدعو کر کے شہادت حضرت سیدنا امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کے واقعات سنتے تھے اور نیاز حسین کا بھی اہتمام فرماتے تھے اور کسی بھی ذاکر کو یہ اجازت نہیں تھی کہ وہ حضرات صحابہ کرام کی شان اقدس میں کوئی نازیباٍبات کہے اگر کوئی ایسی بات کہتا تو فوراً آپ اسکی گرفت فرما کر آئندہ کے لیے اس کا آنا بند فرمادیتے تھے۔ آپ نے چار شادیاں کیں لیکن کسی سے بھی کوئی اولاد نہ ہوئی ۔ سب لوگ آپ کو نورائی شریف کا حاکم تسلیم کرتے تھے ۔ حضرت پیر سید قنبر علی شاہ جیلانی علیہ الرحمۃسے آپ کا بڑا ہی گہرا دوستانہ تھا۔ آپ کے مریدین پورے سندھ میں پھیلے ہوئے ہیں۔ آپ نے نونائی شریف میں ۲۲ /صفر /۱۳۶۷ ھ ،۵/جنوری/۱۹۴۸ء کو وفات فرمائی۔ آپ کو آپ ہی کے بنگلہ میں مدفون کیاگیا۔ آپ کی بہن نے اس پر بہترین گنبد تعمیر کروایا۔ اور شروع میں بڑے وسیع پیمانے پر آپ کا میلہ ہوا کرتا تھا۔ پھر یہ سلسلہ منقطع ہوگیا۔
(مزار پر جاکر یہ معلومات حاصل کی)
بدر پیر
انتہائی درجہ مرتاض بزرگ تھے۔ دن کو بیابانوں میں جاکر ریاضت کرتے اور رات کو جہاں مدفون ہیں وہیں آکر مشغول عبادت ہوجاتے ۔
(تحفۃ الطاہرین ص ۱۶۹)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )