شاہ برہان بخاری سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ
آپ سا دات بخاری سے تھے، والد ماجد کا اسم گرامی محب اللہ تھا جو سرزمین بہاولپور سے لاہو ر آئے تھے اور اس شہر میں شاہ برہان رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت ہوئی تھی، آپ ولادت ۹۸۱ھ بمطابق ۱۵۷۳ء بعہد جلال الدین اکبر لاہور ہوئی، بچپن اور جوانی لاہور ہی گز ارے او ۔۔۔۔
شاہ برہان بخاری سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ
آپ سا دات بخاری سے تھے، والد ماجد کا اسم گرامی محب اللہ تھا جو سرزمین بہاولپور سے لاہو ر آئے تھے اور اس شہر میں شاہ برہان رحمتہ اللہ علیہ کی ولادت ہوئی تھی، آپ ولادت ۹۸۱ھ بمطابق ۱۵۷۳ء بعہد جلال الدین اکبر لاہور ہوئی، بچپن اور جوانی لاہور ہی گز ارے اور رہائش آ پ کی بیرون دہلی دروازہ میں تھی جہاں موجود وقت میں آپ کا مرزا ہے۔ آپ حضرت میاں میر قادری لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کے ہمعصر تھے اور ان کی مجالس میں شریک ہو ا کرتے تھے ،جب آپ ۲۵ سال کے ہوئے تو آپ حضرت ملا خواجہ بہاری قادری جن کا مزار حضرت میاں میر رحمتہ اللہ علیہ کے مزار کے بالمقابل ریلوے لائن کے پار قصبہ میاں میر کے باہر واقع ہے کہ ارشاد کے مطابق جھنگ چلے گئےاور وہاں ہزار ہا آدمیوں نے آپ سے راہ ہدایت پائی، پھر چنیو ٹ چلے گئے،بتایا جاتا ہے کہ اس شہر میں بھی آپ کا مزار ہے جوکہ نواب سعد اللہ خان نے تعمیر کروایا تھا، سا تھ ہی شاہی مسجد ہے یہ دونوں با دشاہی خرچ پر بنے تھے،لکھا ہے کہ نواب سعد اللہ خان جو چنیو ٹ کے ایک غریب گھرا نے کا فرد تھا جب لاہور آیا تو آپ کی خدمت میں اقدس میں حاضر ہوا، ایک جگہ یہ بھی تحریر ہے کہ نواب صاحب ان ایام میں دہلی دروازہ کے اندر ایک مسجد میں قیام رکھتے تھے تو آپ کی صحبت میں رہنے لگے، آپ نے اس بچے کے بشر ے سے قابلیت کے آثا ر دیکھ کر اس کو قادری سلسلہ کے مشہور رہنما حضرت ملا خواجہ بہاری قادری رحمتہ اللہ علیہ کے حوالے کر دیا جنہوں نے قیام لاہور میں ان کی تعلیم کا انتظار کردیا تھا۔ مزار اقدس پیر برہان سٹریٹ بیرون یکی دروازہ نزد کوٹھی میاں عبد العزیز واقع ہے،وفات لاہور ہی میں ۱۰۶۱ھ مطابق ۱۶۵۰ء بعہد شاہجہان ہوئی ان دنوں آپ کے مزار کی نگہد اشت امام بخش جراح کا خاندان کرتا ہے۔