حضرت دتہ سیوستانی قاضی
قاضی دتہ بن قاضی شرف الدین المعروف بہ مخدوم راہو سیوستان کے قاضی القضاۃ سر کردہ اعلی سند ولی کامل اور صاحب کرامت بزرگ تھے، بے شمار اولیاء اللہ کی صحبت اور ان سے فیض حاصل کرنے کا شرف آپ کو حاصل تھا، آپ شیخ محمد کی اول ۔۔۔۔
حضرت دتہ سیوستانی قاضی
قاضی دتہ بن قاضی شرف الدین المعروف بہ مخدوم راہو سیوستان کے قاضی القضاۃ سر کردہ اعلی سند ولی کامل اور صاحب کرامت بزرگ تھے، بے شمار اولیاء اللہ کی صحبت اور ان سے فیض حاصل کرنے کا شرف آپ کو حاصل تھا، آپ شیخ محمد کی اولاد سے ہیں۔ آپ نے علم تفسیر و حدیث مخدوم بلال سے اور دوسرے علوم دینیہ مخدوم محمد فخر پوترہ اور عبدالعزیزی پردی سے حاصل کیے تھے، اکثر کتب حفظ یاد تھیں، ترکی ہندی اور عربی زبانوں کے ماہر تھے، مرزا شاہ حسن ارغون نے ان سے علمی استفادہ کیا تھا اور ان کی حد درجہ تعظیم و تکریم کیا کرتا تھا میر معصوم بکھری صاحب تاریخ سندھ نے بھی آپ سے علم حاصل کیا تھا، اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ قاضی صاحب کا سن وفات ، ۹۷۰ھ ہے، مزار شریف باغبان میں ہے۔
(حدیقتہ الاولیاء ص۸۳، ۸۴۔ مخدوم بلال المتوفی، ۹۳۱ھ کا ذکر اسی کتاب میں موجود ہے۔ مولف)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )