حضرت حلتہ ورتہ رحمہما اللہ
یہ دونوں بزرگ حقیقی بھائی تھے، صاحب کرامات و تصرفات ہوئے ہیں، مکلی کے بارے میں کہا کرتےتھے کہ قیامت کے دن اس قطعہ زمین کو اکھاڑ کر ہم جنت میں لے جائیں گے، غالباً اس لیے کہ یہ لاکھوں اولیاء اللہ کا مدفن ہے، ان کے ۔۔۔۔
حضرت حلتہ ورتہ رحمہما اللہ
یہ دونوں بزرگ حقیقی بھائی تھے، صاحب کرامات و تصرفات ہوئے ہیں، مکلی کے بارے میں کہا کرتےتھے کہ قیامت کے دن اس قطعہ زمین کو اکھاڑ کر ہم جنت میں لے جائیں گے، غالباً اس لیے کہ یہ لاکھوں اولیاء اللہ کا مدفن ہے، ان کے کشف کا یہ عالم تھا کہ جب کوئی ضرورت مند اپنے دل میں اپنی مراد لے کر آتا تھا یہ حضرات اس کی آمد سے پہلے ہی اس کے آنے کا اور آنے کے سبب کا ذکر کر دیتے تھے، ثقہ راویوں سے مروی ہے کہ جوشخص کسی مشکل میں مبتلا ہو اس کو چاہیے کہ ان کی قبور کے پاس بیٹھ جائے اور تین دن متواتر روزانہ صلواۃ تنجینا پڑھے اس کی مشکل آسان ہوجائے گی۔ دونوں کے مزارات مکلی پر ہیں۔
(تحفۃ الطاہرین ص ۴۰)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )