حضرت حسن مقرری درویش
درویش حسن مقرری موذن کےلقب سے معروف تھے بانوت کی بستی کے باشندے تھے پیشہ کے اعتبار سے بڑھئی تھے عام طورپر جلال کی کیفیت طاری رہتی تھی، صاحب کرامت تھے ، آپ کی گفتگو دل کی گہرائیوں میں پیوست ہوکر ۔۔۔۔
حضرت حسن مقرری درویش
درویش حسن مقرری موذن کےلقب سے معروف تھے بانوت کی بستی کے باشندے تھے پیشہ کے اعتبار سے بڑھئی تھے عام طورپر جلال کی کیفیت طاری رہتی تھی، صاحب کرامت تھے ، آپ کی گفتگو دل کی گہرائیوں میں پیوست ہوکر سامان ہدایت بن جاتی تھی، ایک حافظ صاحب خدمت میں حاضر ہوئے ، حضرت نے دریافت فرمایا کہ تیسوں پارے یاد کر رکھےہیں؟ وہ صاحب بولے جی ہاں! فرمایا کہ تلاوت کے وقت کبھی کوئی کوئی تیر ونشتر تیر دل میں پیوست نہ ہوا؟ بس یہ سننا تھا کہ حافظ صاحب پروجد کی کیفیت طاری ہوگئی وہ بے خود ہوگئے جب عالم صحو کی طرف لوٹے تو صاحب حال ولی بن چکے تھے۔ بانوت کی بستی میں آپکا مزار ہے۔
(حدیقۃ الاولیاء ، ص۱۱۷ تا ۱۱۹)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )