حضرت محمد حسین جان مجددی سرہندیعلیہ الرحمۃ
و ۱۲۹۰ھ ف ۱۳۶۷ء
حضرت خواجہ محمد حسین جان سرہندی مجددی، ۱۲۹۰ھ میں بستی ‘‘ارغستان’’ قنددھار افغانستان میں تولد ہوئے۔ آپ خواجہ عبدالرحمٰن جان مجددی کے دوسرے نمبر چھوٹے ف ۔۔۔۔
حضرت محمد حسین جان مجددی سرہندیعلیہ الرحمۃ
و ۱۲۹۰ھ ف ۱۳۶۷ء
حضرت خواجہ محمد حسین جان سرہندی مجددی، ۱۲۹۰ھ میں بستی ‘‘ارغستان’’ قنددھار افغانستان میں تولد ہوئے۔ آپ خواجہ عبدالرحمٰن جان مجددی کے دوسرے نمبر چھوٹے فرزند اور خواجہ محمد حسن جان مجددی علیہ الرحمۃ کے چھوٹے بھائی تھے۔ آپ کی عمر آٹھ سال کی تھی تو آپ کے والد امیر عبدالرحمٰن کے مظالم کی وجہ سے افغانستان سے ہجرت کر کے سادات کرام کی استدعاء پر ‘‘ٹکھڑ’’ میں آکر سکونت پزیر ہوئے۔
آپ نے اپنی عمر عزیز کے انداز اً۳۲ سال ٹکھڑ میں گذارے۔ علم و فضل حافظ محمد یوسف ٹکھڑ ائی، علامہ لال محمد متعلوی کے علاوہ سندھ کے دوسرے برگزیدہ علماء سے حاصل کیا ۔ آپ بلا کے ذہین اور بے مثال حافظہ کے مالک تھے۔ قرآن، حدیث فقہ، نحو، ریاضی وغیرہ میں آپ کے کمال کو دیکھ کر کتنے باکمال علماء حیران ہوجایا کرتے تھے۔ آپ نے زندگی سادگی میں بسر کی۔ کھانا پینا سونا بچھونا سب کا سب سادہ تھا۔ درویشی رنگ زیادہ غالب تھا صاحب کشف و کرامت بھی تھے۔ ۱۳۲۹ھ میں ٹکھڑ کو ترک فرما کر سامار ضلع تھر پارکر میں جاکر سکونت اختیار کرلی۔ پیر سرہندی کے نام سے ایک بستی کی بنیاد ڈالی جواب‘‘گلزار خلیل’’ کے نام سے مشہور ہے۔ آپ کےپوتے حضرت آقاعلا مہ محمد ابراہم سرہندی مدظلہ العالی آپ کے جانشین ہیں۔ آپ نے ۱۳۶۷ھ میں ۷۷ سال کی عمر میں وفاست فرمائی آپ کی نعش مبارک کو مقبرہ شریف میں اپنے والد اور بھائی کے پہلو میں دفن کیا گیا ۔
(تذکرہ شعراء ٹکھڑ ص ۱۱۲ سندھی ادبی بورڈ کراچی)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )