حضرت ابراھیم بن سعد العلوی الچشتی علیہ الرحمۃ
آپکی کنیت ابو اسحٰق شریف ہے۔حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد میں اور بڑے مشائخ میں سے ہیں۔بغداد کے رہنے والے ہیں وہاں سے شام گئے اور وہیں وطن بنالیا،ظاہر کرامات والے تھے۔جیسے ابراھیم بن ادھ ۔۔۔۔
حضرت ابراھیم بن سعد العلوی الچشتی علیہ الرحمۃ
آپکی کنیت ابو اسحٰق شریف ہے۔حضرت امام حسن رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی اولاد میں اور بڑے مشائخ میں سے ہیں۔بغداد کے رہنے والے ہیں وہاں سے شام گئے اور وہیں وطن بنالیا،ظاہر کرامات والے تھے۔جیسے ابراھیم بن ادھم شیخ الاسلام کہتے ہیں ایک ہزار دو سو کچھ مشائخ کو میں جانتا ہوں دو تو علوی تھے ایک ابراھیم بن سعد اور دوم ہمزہ علوی صاحب کرامات۔ابراھیم سعد ابوالحارث اولاسی کے استاذ ہیں ۔ابوالحارث اولاسی ابتدائی حالت میں گھر میں خایگینہ (قسم طعام)کھاکر یاروں کے بغیر ابراھیم سعد کے سامنے گئے۔وہ سفر میں تھے پانی پر ہاتھ رکھا او ر ابو الحارث سے کہا ہاتھ لااس نے اپنا ہاتھ انکو دیا لیکن اسکا پاؤں پانی میں گرا۔ابراھیم نے کہا کہ تیرا پاؤں خایگینہ میں لٹکا ہوا ہے۔اس بات سے گویا اس کام پر عتاب کیاپھر تم اس کام کے متلاشے نہیں ہوچلے جاؤلوگوں کی عزت حاصل کرو۔دل کی فراغت تلاش کرو اور اپنا کام کرو ۔(مطلب یہ کہ تم اس معرفت کے کام کے نہیں ہو۔)
(نفحاتُ الاُنس)