حضرت ابراہیم بخاری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
عارفِ کامل اور محقّقِ اجل تھے۔ صاحبِ کرامت تھے، ایک نابینا شخص خدمت میں آیا اور گزارش کی کہ میری نابینائی کی واپسی کے لیے کچھ کریں ۔ آپ نے فرمایا اب تیر قضا کی کمان سے نکل چکا ہےیہ تو نہ ۔۔۔۔
حضرت ابراہیم بخاری رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
عارفِ کامل اور محقّقِ اجل تھے۔ صاحبِ کرامت تھے، ایک نابینا شخص خدمت میں آیا اور گزارش کی کہ میری نابینائی کی واپسی کے لیے کچھ کریں ۔ آپ نے فرمایا اب تیر قضا کی کمان سے نکل چکا ہےیہ تو نہیں ہوسکتا ؛البتّہ کشائشِ رزق کا انتظام ہوسکتا ہے، تم ہر روز بعدِ عشا دو رکعت نفل پڑھ کر ان کا ثواب امامینِ کریمین کی روح کو پہنچا یا کرو اور مصلّے کے نیچے ہاتھ ڈال کر دو روپیہ اٹھا لیا کرو۔ چناں چہ وہ شخص جب تک زندہ رہا اس کو دو روپیہ روزانہ ملتے رہے۔ آپ کا مزار ٹھٹھہ کے محلّہ نندسر میں واقع ہے۔
(’’تحفۃالطاہرین‘‘، ص ۱۴۴)
(تذکرہِ اولیاءِ سندھ)