حضرت امام الدین راشدی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
ف۔۔۔۔۔۔ ۱۳۵۰ھ
سیّد امام الدین ولد پیر سیّد رشید الدین (پیر جھنڈا ثالث)ولد پیر محمد یاسین (پیر جھنڈا ثانی) ولد پیر سیّد محمد راشد (روضی دھنی) رَحِمَھُمُ اللہُ تَعَالٰی نےتصوّف کی تعلیم وتربی ۔۔۔۔
حضرت امام الدین راشدی رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
ف۔۔۔۔۔۔ ۱۳۵۰ھ
سیّد امام الدین ولد پیر سیّد رشید الدین (پیر جھنڈا ثالث)ولد پیر محمد یاسین (پیر جھنڈا ثانی) ولد پیر سیّد محمد راشد (روضی دھنی) رَحِمَھُمُ اللہُ تَعَالٰی نےتصوّف کی تعلیم وتربیت والدِ ماجد سے ہی حاصل کی؛ علمِ ظاہری درس گاہوں میں پڑھنے کے علاوہ مطالعہ بہت وسیع تھا، اگر چہ عملی زندگی فقہِ حنفی کے مطابق تھی، مگر میلان اہلِ حدیث کی طرف تھا۔ بے حد مہمان نواز تھے ، بعض اوقات خود فاقو ں تک نوبت جا پہنچتی تھی مگر مہمان نوازی میں کمی نہ آتی تھی۔ جب مولانا عبیداللہ سندھی نے ا۱۹۰ءمیں مدرسۂ دارالرشاد کی بنیاد رکھی تو اس کی کمیٹی کے ایک ممبر آپ بھی تھے، مدرسے کی خدمت میں ہمیشہ پیش پیش رہے، ۲۷؍ ربیع الثانی۱۳۵۰ھ میں آپ کی وفات ہوئی۔ آپ سلسلۂ قادریّہ راشدیّہ کے بزرگ تھے۔
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )