حضرت خواجہ علی رامیتنی رحمتہ اللہ علیہ
آپ خواجہ محمودؒ کے خلفاء میں سے ہیں اور اس سلسلہ میں ان کا لقب حضرت عزیزن ہے۔یہ حضرت بڑے عالی مقامات اور ظاہر کرامات والے تھے۔ بافندگی کی صنعت میں مشغول رہتے تھے۔اس فقیر نے ایک بزرگ سے سنا تھا کہ جو کچھ مولانا جلال الدین رومیؒ قدس سرہ نے اپنی غزلیات ۔۔۔۔
حضرت خواجہ علی رامیتنی رحمتہ اللہ علیہ
آپ خواجہ محمودؒ کے خلفاء میں سے ہیں اور اس سلسلہ میں ان کا لقب حضرت عزیزن ہے۔یہ حضرت بڑے عالی مقامات اور ظاہر کرامات والے تھے۔ بافندگی کی صنعت میں مشغول رہتے تھے۔اس فقیر نے ایک بزرگ سے سنا تھا کہ جو کچھ مولانا جلال الدین رومیؒ قدس سرہ نے اپنی غزلیات میں فرمایاہے وہ ان کی طرف اشارہ ہے۔
گر نہ علم حال فوق قال بودنے کے شدے بندہ اعیان بخارا خواجہ نساج را
اور ان کی قبر خوارزم میں مشہور ہے۔یزارو یتبرک یعنی اس کی زیارت کی جاتی ہے اور متبرک سمجھی جاتی ہے۔آپ سے پوچھا گیا کہ ایمان کیا چیز ہے؟فرمایا" کہ اکھیڑنا اور ملانا۔یہ بھی آپ سے پوچھاگیا کہ جس کی نماز قضا ہوگئی ہو" وہ اس کی قضا کے لیے کب اٹھے۔فرمایا کہ صبح سے پہلے ان سے منقول ہے کہ فرماتے تھے اگر روئے زمین پر خواجہ عبد الخالق غجدوانی کی اولاد میں سے کوئی ہوتا تو منصور ہر گز سولی پر نہ چڑھتے۔
(نفحاتُ الاُنس)