حضرت ابومزاحم شیزازی رحمۃاللہ
وہ فارس کے بزرگوں میں سے تھےجنید ؒ اور شبلی ؒ سے انکی انبن رہی تھی ۔کب یہ معرفت میں باتیں کرتے تو مشائخ بھی اس سے ڈرتے ۔صاحب حدیث اور بڑے بزرگ تھے ۔شیخ ابو عبداللہ خفیف نے انکو اپنی کتاب میں فارس کے مشائخ کے چند نام ۔۔۔۔
حضرت ابومزاحم شیزازی رحمۃاللہ
وہ فارس کے بزرگوں میں سے تھےجنید ؒ اور شبلی ؒ سے انکی انبن رہی تھی ۔کب یہ معرفت میں باتیں کرتے تو مشائخ بھی اس سے ڈرتے ۔صاحب حدیث اور بڑے بزرگ تھے ۔شیخ ابو عبداللہ خفیف نے انکو اپنی کتاب میں فارس کے مشائخ کے چند ناموں میں ذکر کیا ہے۔انکا ۲۴۵ ہجری میں انتقال ہوا ابوحفص کی زیارت کے لیے جاتے تھے ابو حفص اور اس کے یاروں کو چند درہم کہیں سے ملے تھے ۔لوگوں نے کہا کہ انسے بیت الخلا کو صاف کریں گے ۔ابوحفص نے کہا کہ یہ تو ہم نے گندی کیے ہیں پھر ہم ہی کو پاک کرنا چاہیے اور جو درہم ملے ہیں وہ درویشوں کے کام میں لانا چاہیے۔اس صفائے میں مشغول تھے کہ ایک شخص آیا ابو حفص کہنے لگے کہ اپنے آپ کو دھو ڈالو اور کپڑے پہن لو کہ شیخ ابو مزاحم فارس سے آئے ہیں کہا کہ اگر یہ وہ ابو مزاحم ہیں کہ جن کو میں جانتا ہوں تو چاہیے کہ وہ مجھ کو اسی حال پر دیکھیں ۔اسی وقت ابو مزاحم آگئے جب یہ حال دیکھا تو سلام کیا اور کپڑے اتار کر کام میں لگ گئے ۔ابو حسین قوشجی صوفی کہتے ہیں "من ذل فی نفسۃ رفع اللہ قدرہ ومن غر فی نفسہ اذلہ اللہ فی اعین عبادہ"یعنی جو شخص اپنے آپ میں ذلیل ہوتا ہے خدا اسکے مرتبہ کو بڑھاتا ہے اور جو اپنےآپ میں بلند ہوتا ہے خدا اسکو لوگوں کی نگاہ میں ذلیل کرتا ہے ابو بکر وراق کہتے ہیں یہ کام اسی شخص کا ہے کہ خدائے تعالیٰ کے لیے پخانوں کو خوشی سے صاف کرتا ہے۔
(نفحاتُ الاُنس)