حضرت میر محمد یعقوب گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ عالم عامل اور عامل کامل تھے آپ قلعۂ یعقوب میں رہا کرتے تھے اور اسمائے ربانی کے زرو سے حاکمانہ قوت کے مالک تھے۔ خلق خدا ان سے دین و دنیا کے فائدے اٹھایا کرتی تھی۔ دیوانہ کتے کے زخمی لوگ آپ کے پاس آتے اور شفا یاب ہوتے آپ کی دعا کے بعد تادم حیات کسی پ ۔۔۔۔
حضرت میر محمد یعقوب گیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ عالم عامل اور عامل کامل تھے آپ قلعۂ یعقوب میں رہا کرتے تھے اور اسمائے ربانی کے زرو سے حاکمانہ قوت کے مالک تھے۔ خلق خدا ان سے دین و دنیا کے فائدے اٹھایا کرتی تھی۔ دیوانہ کتے کے زخمی لوگ آپ کے پاس آتے اور شفا یاب ہوتے آپ کی دعا کے بعد تادم حیات کسی پر دیوانگی کے اثرات نہ رہتے آپ کی نسبت آبائی جناب غوث الاعظم محی الدین ابو محمد عبدالقادر جیلانی سے ملتی ہے۔
میر محمد یعقوب بن میر محمد زمان بن میر محمد حاجی بن میر صدرالدین۔ بن سید نورالدین بن سید بدرالدین بن سید جعفر بن سید احمد بن سید مومن بن میر حیدر بن شاہ قمیص قادری (جن کا ذکر خیر سلسلہِ قادریہ میں گذر چکا ہے) بن ابی الحیات۔ بن تاج الدین محمود بن بہاءالدین محمد بن جلال الدین احمد بن سید علی جمال الدین قاضی ابوصالح نصر بن سید آلافاق شیخ عبدالرزاق بن شیخ سید سلطان ابو محمد محی الدین عبدالقادر جیلانی قدس سرھم۔
آپ کی روحانی نسبت پیران قادریہ کے سلسلہ سے یوں درج ہے۔
آپ سید فضل علی لاہوری کے مرید تھے۔ وہ شیخ عبدالرحیم جار اللہ وہ حاجی محمد سعید لاہوری (جن کا ذکر خیر سلسلہ عالیہ نقشبندیہ مجدّدیہ میں لکھا گیا ہے) وہ سید محمد محمود کردی۔ وہ سید جلال الدین وہ سید شہاب الدین وہ سید جلال الدین عبداللہ وہ سید شمس الدین ابو الوفا وہ سید شہاب الدین احمد وہ سید قاسم وہ سید عبدالباسط وہ سید بہاءالدین ابوالعباس اور وہ سید بدرالدین حسن اور وہ سید علاءالدین اور وہ سید شرف الدین یحییٰ تا تاری اور وہ سید ابوالنصر اور وہ قطب آلافاق سیّد عبدالرزاق اور وہ سیدنا عبدالقادر جیلانی غوث الاعظم کے مرید تھے (رضی اللہ عنہم) امام میر یعقب گیلانی نے دوسرے سلاسل عالیہ سے بھی فیض پایا تھا۔ اس طرح آپ مقتدائے زمانہ ہوئے۔
آپ کی تاریخ وفات ۲۹؍صفر المظفر ۱۱۷۹ھ ہے مگر میر فضل علی نے تاریخ وفات ۴؍محرم الحرام ۱۱۶۰ھ لکھی ہے۔ آپ کا مزار پرانور مزنگ لاہور کے قلعہ میر یعقوب میں ہے آپ کے تین بیٹے سید محمد یوسف۔ میر سید علی اور میر اسماعیل تھے۔ تینوں صاحباں علم و فضل اور ظاہر و باطن مراتب پر فائز ہوئے۔
شد چو از دنیا بفضل ایزدی ارتحالش ہست خورشید جہاں ۱۱۷۹ھ
|
|
درجناں یعقوب مخدوم الکریم ہم بخواں یعقوب مخدوم الکریم ۱۱۷۹ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)