مقدام العارفین حضرت میر سید شاہ عبد الجلیل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
ولادتِ با سعادت:
آپ 20؍رجب المرجب 972ھ بروز جمعرات بوقت ظہر بلگرام شریف میں پیدا ہوئے۔
والدِ ماجد کا نام:
حضرت میر سید عبد الواحد بلگرامی رحمۃ اللہ علیہ
مارہرہ شریف میں آمد:
1017ھ میں۔
آپ پر عالم جذب ۔۔۔۔
مقدام العارفین حضرت میر سید شاہ عبد الجلیل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
ولادتِ با سعادت:
آپ 20؍رجب المرجب 972ھ بروز جمعرات بوقت ظہر بلگرام شریف میں پیدا ہوئے۔
والدِ ماجد کا نام:
حضرت میر سید عبد الواحد بلگرامی رحمۃ اللہ علیہ
مارہرہ شریف میں آمد:
1017ھ میں۔
آپ پر عالم جذب کب طاری ہوا اور کتنے دنوں تک رہا؟
عین عالم شباب میں آپ پر جذب کی کیفیت طاری ہوئی اور پورے بارہ برس تک آپ اسی حالت میں عالم کی سیر کرتے رہے۔
اترنجی کھیڑا کا ایک واقعہ:
یہ مارہرہ شریف سے جانب مشرق 3؍ کوس کے فاصلے پر ہے یہاں رجال الغیب میں سے ایک نورانی بزرگ سے میر صاحب کی ملاقات ہوئی، انہوں نے آپ کو دودھ چاول کھلایا اور فرمایا: ’’یہاں سے قریب ایک شہر مارہرہ آباد ہے۔ بارگاہ الہٰی اور دربار رسالت مآب سے وہاں کی ولایت تم کو عطا ہوئی۔ جاؤ اور رشد و ہدایتِ خلق میں مشغول ہوجاؤ۔‘‘
دربارِ رسالت مآب ﷺ سے استقبال کا انتظام:
چودھری وزیر محمد عرف چودھری وزیر خاں رئیس مارہرہ ،ایک رات میں تین مرتبہ سر کار دو عالم ﷺ کے دیدار سے مشرف ہوئے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میری اولاد سے تیرا پیراور یہاں کا صاحب ولایت اترنجی کھیڑا پر ہے، جاؤ استقبال کر کے لے آؤ۔‘‘
اولادِ امجاد:
آپ کے چار صاحبزادے ہوئے : (۱) سید ابو الفتح (۲) سید اویس (جدِّ ساداتِ مارہرہ) (۳)سید محمد(۴) سید ابو الخیر
خلیفہ:
فرزند اصغر حضرت سید شاہ اویس قدس سرہٗ ۔
وصالِ پُر ملال:
حضرت میر سید شاہ عبد الجلیل رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وصال 8؍ صفر المظفر بروز دو شنبہ مبارکہ 1057ھ میں مارہرہ میں ہوا۔
کچھ اہم کار نامے :
(۱) آپ ہی کے دم قدم سے مارہرہ کو شرف و بلندی کا مقام حاصل ہوا۔ (۲) آپ نے برج کی دھرتی کو اپنی آمد سے روحانیت اور تصوف کی دولت سے مالا مال کیا اور پورے خطے میں پیار، محبت اورفقر وسلوک کے پیغام کو عام کیا۔
بہ شکریہ : البرکات اسلامک ریسرچ اینڈ ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ، انوپ شہر روڈ،علی گڑھ
دعاؤں کا طالب : محمد حسین مُشاہد رضوی