حضرت میر سید یحییٰ علیہ الرحمۃ
میر سیّد یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ
آپ میر عبد الواحد کے تیسرے صاحب زادہ تھے۔ ایک کتاب کے گوشہ میں خاص میر عبد الواحد کے ہاتھ کا نوشتہ میں نے دیکھا ہے لکھا ہے کہ میرے فرزند یحییٰ کی تاریخ ولادت ماہِ ذیقعدہ ک ۔۔۔۔
حضرت میر سید یحییٰ علیہ الرحمۃ
میر سیّد یحییٰ رحمۃ اللہ علیہ
آپ میر عبد الواحد کے تیسرے صاحب زادہ تھے۔ ایک کتاب کے گوشہ میں خاص میر عبد الواحد کے ہاتھ کا نوشتہ میں نے دیکھا ہے لکھا ہے کہ میرے فرزند یحییٰ کی تاریخ ولادت ماہِ ذیقعدہ کی دوسری تاریخ جب کہ اس کے پہلے ہفتہ کی رات تھی۔ بوقتِ سحر ۹۸۵ھ میں ہوئی ہے۔ سید یحییٰ انسان کی صورت میں ایک فرشتہ تھے۔ اور آیتِ کریمہ سلام علیہ یوم ولد ویوم یموت ویوم یبعث حیّا کا مصداق تھے۔ آپ ایک عالمِ کامل تھے۔ اوّل سے آخر تک والد ماجد کے ہی شاگرد رہے۔ قرآنِ مجید حفظ کیا۔ اپنی دل موہ لینے والی آواز سے قراءت سننے والے کو بے خود کر دیتے تھے۔ دنیا اور مافیہا سے ہمیشہ اپنا دامن پاک رکھا۔ اور رات و دن ریاضت و ادائے فرض اور طلباء ظاہر و باطن کے افادہ میں مشغول رہتے تھے۔ ان کے تبرکاتِ قلم سے نسخہ میزان الاعلام اور سلوک میں معیار الاحوال ہے۔ ان کی قبر میر عبد الواحد کی قبر کے چبوترہ سے علیحدہ مشرق کی جانب ایک چبوترے پر ہے۔
قدس اللہ اسوارھم
(مآثر الکرام)