حضرت میراں محمد سید حافظ حکیم علیہ الرحمۃ
آپ کا تعلق متعلوی سادات کرام سے ہے۔ آپ اپنے دور کے باکمال حکیم، عالم، حافظ قرآن اور ولی تھے آپ کی ولادت ۱۲/صفر/۱۲۴۰ھ میں پرانی ٹکھڑ میں ہوئی تھے۔
(تذکرہ شعرائے ٹکھڑ ص ۲۱)
&nb ۔۔۔۔
حضرت میراں محمد سید حافظ حکیم علیہ الرحمۃ
آپ کا تعلق متعلوی سادات کرام سے ہے۔ آپ اپنے دور کے باکمال حکیم، عالم، حافظ قرآن اور ولی تھے آپ کی ولادت ۱۲/صفر/۱۲۴۰ھ میں پرانی ٹکھڑ میں ہوئی تھے۔
(تذکرہ شعرائے ٹکھڑ ص ۲۱)
حضرت خواجہ حافظ علامہ محمد حسن جان مجددی علیہ الرحمۃ نے حضرت سید میراں محمد شاہ علیہ الرحمۃ کو ان الفاظ میں یاد کیا ہے، سید موصوف شریف النسب عالم، طبیب حاذق ، شاعر ماہر، عابد زاہد درفنون خوشنویسی وانگریزی خوانی ولطیفہ گوئی لاثانی (تذکرۃ الصلحاء)آپ حضرت خواجہ عبدالرحمٰن مجددی علیہ الرحمۃ کے والد محترم حضرت خواجہ عبدالقیوم مجددی علیہ الرحمۃ سے طریقہ نقشبندی میں بیعت تھے آپ کی ہی کوشش سے حضرت خواجہ صاحب نے ٹکھڑ کو ہمیشہ کے لیے اپنا مسکین بنایا۔
اتنی کمالیت اور بزرگی دینی اور دنیاوی ریاست کا مالک سید صاحب بوقت مغرب بروز پیر جمادی الاول ۱۳۰۹ھ میں ذات الجنب کی بیماری میں واصل بحق ہوگئے ۔ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ الرحمۃ واسعۃ
آپ کی وفات پر متعدد شعراء نے مرثیے لکھے ہیں جن میں سے چند بطور نمونہ مندرجہ ذیل ہیں ؎
باسر افسوس تاریخش بگو
وائے سید پاک ذات و پاک دیں
۱۳۰۹ھ
از علامہ مخدوم ابراہیم نقشبندی تقوی
برائے رحلت میراں محمد صاحب
کہ بود سید عالی نسب ادیب نجیب
بہ بحر فکر چو غواص طبع غوطہ فرد
کشیداں درغلطاں ۔ غریب بود عجیب
۱۳۰۹ھ
از علامہ سید اسد اللہ ٹکھرائی
سال وصل اکمل الکملاء درالھام اللہ
مصدر اسرار الٰہ واکرام دھر آمدہ
۱۳۰۹ھ
آپ کا مزار پر انوار ٹکھڑ ضلع حیدر آباد میں مرجع خلائق ہے۔ آپ کے خاندان میں اس وقت حضرت سید قمر الزمان شاہ صاحب مدظلہ ایک عاشق رسولﷺ اور نہایت ہی صالح انسان ہیں۔
(تذکرہ مشاہیر سندھ، حصہ اول ص ۲۴۳)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )