میاں جان محمد سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ
آپ لاہور کے محلہ پرویز آباد میں اقامت گزین تھے جوکہ چاہ میراں اور کوٹ خواجہ سعید کے درمیان واقع تھا،ابتدائی تعلیم آپ نے عبد الحمید لاہوری سے حاصل کی جوکہ حضرت میاں وڈا رحمتہ اللہ علیہ کے خلیفہ اور مرید تھے،پھر آپ شیخ تیمور لاہور ی سے مزید تعلیم حاصل کرنے لگے جہاں تک کہ آپ ایک متجر عالم بن گئے، ازاں بعد آپ نے حضرت میاں وڈا سے بھی استفا دہ فرمایا اور سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں بیعت اور خلافت حاصل کی اور آسمان سہروردیہ پر آفتاب بن کر ضو فشاں ہوئے۔
آپ حضرت حافظ محمد سہروردی المعروف میاں وڈا رحمتہ اللہ علیہ کے خلفاء میں سے تھے ،علوم ظاہری و باطنی میں تکمیل کی،متجر عالم تھے اس لیئے سر زمین پنجاب کے تمام علماء بحثییت عالم آپ کی قدر دانی کرتے تھے،حضرت میاں محمد اسماعیل المعروف میاں وڈا رحمتہ اللہ علیہ کے ساتھ ہفتہ میں دو دن یعنی دو شنبہ اور جمعہ کو حدیث کا دورہ کیا کرتے تھے اور یہ سلسلہ آنجنا ب کے وصال تک قائم رہا، تذکرہ علماء و مشائخ سرحد، کے صفحہ ۷۵ پر تحریر ہے کہ حضرت سید شاہ محمد غوث قادری رحمتہ اللہ علیہ جب حدیث کا علم پڑھنے کےلیئے تشریف لائے تو آپ کے آگے ہی زانو ئے تلمذ طے کیا تھا اور حدیث کی اجازت بھی انہی سے حاصل کی۔
صاحب طریقت و شر یعت بزرگ تھے،مفتی غلام سرور لکھتے ہیں کہ،در طریقت و شر یعت فقہ و حدیث عالم کا مل و مقتد ائے زمانہ بود۔
ابتداء میں آپ شیخ عبدا لحمید خلیفہ میاں وڈا سہروردی رحمتہ اللہ علیہ سے تعلیم حاصل کرتے تھے، ایک دفعہ کا واقع ہے کہ شیخ عبدا لحمید اپنے پیرو مرشد کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ کے شاگرد رشید میاں جان محمد بھی ساتھ تھے، حضرت میاں وڈا رحمتہ اللہ علیہ نے میاں صاحب کو دیکھ کر فرمایا بر خو دار جب تم پڑھ لکھ کر عالم فاضل بن جاؤ گئے تو میرے ساتھ حدیث کا دورہ کیا کرنا چو نکہ اس وقت آپ کم عمر تھےاس لیئے شرم اور ادب کی وجہ سے خاموش رہے مگر ایک ایسا وقت آیا کہ میاں جان محمد صاحب حضرت میاں وڈا کے ساتھ حدیث پاک کا دورہ کیا کرتے اور جہاں کہیں شبہ پیدا ہوتا تو مر اقبہ میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے صحیح فرمالیتے،سبحان اللہ،اس دنیا میں کیسے کیسے لوگ گزرے ہیں کہ جن پر آسمان بھی ناز کرتا ہے۔
وفات
آپ کی وفات لاہور میں بعہد بہادر شاہ اول ۱۱۲۰ھ بمطابق ۱۷۰۸میں ہوئی پہلے پرویز آبادموجو د کوٹ خواجہ سعیدمیں مدفون ہوئے،تین سال بعد آپ کا جسد وہاں سے نکال کرآبا دی درس میاں وڈا رحمتہ اللہ علیہ میں آپ کے خانقاہ عالیہ کے اند رون حضرت میاں صاحب مذکور کے مزار کے پاس دفن کی گئی،مزار پریہ اشعار لکھے ہیں:
جہاں معنی جان محمد
کہ از عشق محمد گشت محمود
خرو از فضل حق تاریخ سالش
وصال عاشق و معشوق فرمود
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)