مولانا عزیز الحسن پھپھوندوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی : آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی مولانا عزیز الحسن اور آپ کے والد ماجد کا نام عنایت اللہ خان تھا۔ (رحمۃ اللہ علیہما)
تحصیلِ علم: مولانا عزیز الحسن نے علوم عقلیہ و نقلیہ کی تعلیم حضرت شاہ اخلاص حسین پھپھوندوی رحمۃ اللہ علیہ س ۔۔۔۔
مولانا عزیز الحسن پھپھوندوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی : آپ رحمۃ اللہ علیہ کا اسمِ گرامی مولانا عزیز الحسن اور آپ کے والد ماجد کا نام عنایت اللہ خان تھا۔ (رحمۃ اللہ علیہما)
تحصیلِ علم: مولانا عزیز الحسن نے علوم عقلیہ و نقلیہ کی تعلیم حضرت شاہ اخلاص حسین پھپھوندوی رحمۃ اللہ علیہ سے حاصل کی ، فن خوشنویسی میں بھی ان سے استفادہ کیا ، آپ کی ہدایت پر دارالعلوم منظر اسلام بریلی میں داخل ہوئے، صدر الشریعہ مولانا حکیم محمد امجد علی اور حضرت مولانا رحم علی منگلوری رحمۃ اللہ علیہما سے درس ِنظامی کی تکمیل کی ، تصوف کی چند کتابیں اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت الشاہ امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے پڑھیں۔
بیعت وخلافت: مولانا عزیز الحسن پھپوندوی رحمۃ اللہ علیہ اعلیٰ حضرت امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے۔ اور خلافت واجازت بھی اعلیٰ حضرت سے ہی حاصل کیں۔
سیرت وخصائص: مولانا عزیز الحسن پھپوندوی رحمۃ اللہ علیہ فاضل اجل اور بہترین صلاحیتوں کے مالک تھے۔ اہلسنت کی ترویج واشاعت اور اس کا دفاع آپ کا مقصدِ زندگی تھا۔ اپنے پیر ومرشد سے والہانہ عقیدت ومحبت کرتے تھے۔آپ رحمۃ اللہ علیہ نے دین کی خدمت کے ساتھ ساتھ فلاحی وغیرہ کاموں میں بھی بھرپور حصہ لیا۔ لوگوں کے شرعی ،روحانی اور دنیاوی مسائل کا حل کرنا آپ کی عادتِ مبارکہ تھی۔عوام کے ذہنوں سے خلافِ اسلام عقائد کو نکالنا، معاشرے میں پھیلے ہوئے خلافِ شرع رسوم کے خلاف جہاد کرنا اور عامۃ الخلق کو علمِ دین کے حصول کی طرف مائل کرناآپ کا خاص مشغلہ تھا۔
تاریخِ وصال: مولانا عزیز الحسن پھپوندوی رحمۃ اللہ علیہ1362ھ میں وفات پا کر وطن میں ہی مدفون ہوئے۔
ماخذ ومراجع: تذکرۂ خلفاءاعلیٰ حضرت.