حضرت مولانا در محمد رتڑ رحمۃا للہ تعالیٰ علیہ
مولانا در محمد بن مولانا عبدالرحیم رتڑ گوٹھ اللہ آباد ( تحصیل گمبٹ ضلع خیر پور میرس) میں تولد ہوئے ۔
تعلیم و تربیت :
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی ، اس کے بعدملک کی نامور دینی درسگاہ دارالفیض سو نہ جتوئی لاڑکانہ میں داخلہ لے ۔۔۔۔
حضرت مولانا در محمد رتڑ رحمۃا للہ تعالیٰ علیہ
مولانا در محمد بن مولانا عبدالرحیم رتڑ گوٹھ اللہ آباد ( تحصیل گمبٹ ضلع خیر پور میرس) میں تولد ہوئے ۔
تعلیم و تربیت :
آپ نے ابتدائی تعلیم اپنے والد ماجد سے حاصل کی ، اس کے بعدملک کی نامور دینی درسگاہ دارالفیض سو نہ جتوئی لاڑکانہ میں داخلہ لے کر سراج الفقہاء حضرت علامہ مفتی ابوالفیض غلام عمر جتوئی قدس سرہ کی خدمت میں رہ کر درس نظامی کی تکمیل کے بعددستار فضیلت سے مشر ف ہوئے ۔
فضل محمد کی روایت کے مطابق حضور قبلہ عالم حضرت سر کار مشوری قدس سرہ الاقدس کی جس سال دستار فضیلت ہوئی اسی سال حضرت کے ساتھ جو فارغ التحصیل ہوئے تھے ان میں مولانا در محمد بھی تھے ۔اس موقعہ پر حضرت ابوالفیض نے عارف کامل ، استاد العلماء حضرت علامہ مفتی غلام محمد مہیسر قدس سرہ (کمال دیرہ )کو خصوصی طور پر مدعو کیا تھا اور اس عظیم ہستی نے فارغ التحصیل علماء کے سروں پر عمامے سجائے تھے ۔
اس طرح مولانا کے فرغت کا سن ۱۹۲۰ء معلوم ہوا ۔ ملا حظہ کیجئے : قاسم ولایت درگاہ معلی راشدیہ کے سجادہ نشین حضرت امام انقلاب پیر سید صبغت اللہ شاہ راشدی شہید المعروف پیر صاحب پگارہ ششم سے سلسلہ عالیہ قادریہ راشدیہ میں بیعت ہوئے ۔
درس و تدریس :
بعد فراغت اپنے گوٹھ میں درس و تدریس سے تاحیات وابستہ رہے اور گم نامی میں زندگی بسر فرمائی ۔دنیوی نام نمود شہرت سے قطعا لا تعلق تھے ۔ سادگی اور اخلاص سے زندگی عبارت تھی۔
تلامذہ:
آپ کے شاگردو ں میں سے بعض نام درج ذیل ہیں :
۱۔ مولانا غلام فرید کلہوڑ ۲۔ مولانا محمد عیسیٰ کھہڑو
شادی و اولاد :
آپ نے اپنے خاندان میں شادی کی جس سے دو بیٹیاں او ر چار بیٹے تولد ہوئے ۔
۱۔عبداللہ مرحوم ۲۔ نعمت اللہ مرحوم
۳۔کرم اللہ مرحوم ۴۔رحمت اللہ مرحوم
وصال :
مولانا در محمد نے ۲۹، ذوالقعدہ ۱۳۵۹ھ؍۱۹۴۰ء کو انتقال کیا ۔ انتقال سے ایک روز قبل اپنے انتقال کی خبر دی تھی ۔
[آپ کے بیٹے او ر دیگر صحبت رکھنے والے انتقال کر چکے ہیں ا س لئے تفصیلی حالات کوشش کے باوجود میسر نہ ہو سکے ۔یہ مختصر حالات آپ کے پوتے فضل محمد بن کرم اللہ رتڑ سے معلوم ہوئے]
(انوارِ علماءِ اہلسنت سندھ)