حضرت علامہ مولانا حکیم عزیز غوث بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب: آپ علیہ الرحمہ کا اسمِ گرامی حکیم عزیزغوث بریلوی بن شاہ فضل غوث بریلوی بن شاہ آل احمد اچھے میاں ہے۔(رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم) آپ کا سلسلہ ٔ نسب چند واسطوں سے امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملتا ہے۔
تحصیل ۔۔۔۔
حضرت علامہ مولانا حکیم عزیز غوث بریلوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
نام ونسب: آپ علیہ الرحمہ کا اسمِ گرامی حکیم عزیزغوث بریلوی بن شاہ فضل غوث بریلوی بن شاہ آل احمد اچھے میاں ہے۔(رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہم) آپ کا سلسلہ ٔ نسب چند واسطوں سے امام زین العابدین رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے ملتا ہے۔
تحصیلِ علم : آپ نے تمام مروجہ علوم اعلیٰ حضرت ،امامِ اہلسنت امام احمد رضا خان رحمۃ اللہ علیہ کی بارگاہ میں رہ کر حاصل کئے۔حکیم عزیز غوث صاحب اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کے خاص تلامذہ میں سے تھے۔
بیعت وخلافت: تحصیلِ علم کے ساتھ ساتھ آپ نے اعلیٰ حضرت سے ہی بیعت کی اور خلافت واجازت بھی عطا فرمائی۔
سیرت وخصائص:حضرت مولانا حکیم عزیز غوث بریلوی رحمۃ اللہ علیہ جامع کمالات ظاہری وباطنی، متقی، متورع اور جوادو سخی تھے۔آپ نے اپنے استادِ محترم اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ علیہ کی سیرت کو اپنایا۔ جس طرح آپ کے شیخ واستاد نے اسلام کے لہلہاتے ہوئے پرچم کو دیوبندیت، وہابیت اور مرزائیت کے آندھی وطوفان سے بچایا حکیم عزیز غوث صاحب نے بھی اپنی استاد کی اس ادا کو برقرار رکھتے ہوئے ان باطل مذاہب کا مقابلہ کیا۔اُن کی طرف سے اہلسنت پر ہر اٹھنے والے اعتراض کا منہ توڑ جواب دیا۔ نہ صرف ان کا مقابلہ کیا بلکہ بھولی بھالی امت کو ان کے نرغے سے چھوڑا کر ان کے عقائد کی اصلاح بھی کی۔ جس طرح حکیم عزیز غوث صاحب دین کی خدمت میں پیش پیش تھے اسی طرح مخلوق ِ خدا کی بھی بھرپور خدمت کرتے۔سائلین کی مالی مدد کرنا،ان کے بگڑے ہوئے کام بنانا،دوسروں کی ضروتوں کو اپنی ضروت پر مقدم رکھنا آپ کی عادتِ کریمہ تھے۔آپ کو فن طب میں کمال حاصل تھا۔
تاریخِ وصال: سال وفات معلوم نہ ہوسکا۔
ماخذ ومراجع: تذکرۂ علماء اہلسنت