۱۹۰۰ء میں اپنے نانی ہاں خاصہ ضلع امرت سر میں پیدا ہوئے، جامعہ نعمانیہ لاہور، جامعہ فتحیہ اچھرہ لاہور، مدرسہ کریمیہ جالندھر کے علماء مولانا مہر محمد وغیرہ سے فنون پڑھا دارالعلوم حزب الاحناف میں شیخ المحدثین حضرت مولانا سید دیدار علی شاہ الوری اور اُن کے صاحبزادے علامہ ابو البرکات سے دورۂ حدیث کر کے ۔۔۔۔
۱۹۰۰ء میں اپنے نانی ہاں خاصہ ضلع امرت سر میں پیدا ہوئے، جامعہ نعمانیہ لاہور، جامعہ فتحیہ اچھرہ لاہور، مدرسہ کریمیہ جالندھر کے علماء مولانا مہر محمد وغیرہ سے فنون پڑھا دارالعلوم حزب الاحناف میں شیخ المحدثین حضرت مولانا سید دیدار علی شاہ الوری اور اُن کے صاحبزادے علامہ ابو البرکات سے دورۂ حدیث کر کے ۱۳۴۶ھ میں سند فراغت حاصل کی، ۱۹۵۴ء میں دار العلوم طب جدیدمشرقی شاہد رہ لاہور سے ‘‘افتخار الاطباء’’ کی سند حاصل کی، ۱۹۳۸ء میں ہرسہ کوٹ لائل پور میں حضرت پیر جماعت علی شاہ محدث علی پوری سے مرید ہوئے، آپ نے گیارہ برس دار العلوم حزب الاحناف، تین برس جامعہ نعمانیہ میں درس دیا
آپ کے تلامذہ میں سلطان الواعظین علامہ محمد بشیر ایڈیٹر ماہ طیبہ کوٹلی لوھاران، ولانا سید محمود احمد رضوی شارح بخاری ایڈیٹر رضوان لاہور، پیر زادہ علامہ اقبال احمد فاروقی ناظم مکتبہ نبویہ لاہور وغیرہ مشہور معروف ہیں، سندھ سوات، نبیراور اب کے بکثرت علماء نے آپ سے تلمذ کی نسبت قائم کی ہے۔
آپ کی تصانیف میں ‘‘تسہیل المبانی بشرح المختصر المعانی (اُردو) بلند پایہ کتاب ہے حل قطبی کا بھی یہی حال ہے، آپ پاکستان کے نامور صاحب تدریس وتصنیف عالم ہیں، آج مصری شاہ میں مقیم ہیں۔