حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت مولانا مفتی سعداللہ رامپور کے صاحبزادے، ۱۲۵۴ھ میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے تاریخی نام ‘‘مظہر الحق’’ تعلیم والد ماجد اور علماء رامپور سےپائی، مدرسہ عالیہ میں اول ہوئے پھر بھوپال چلےگئے، ۱۲۹۴ھ میں والد کا انتقال ہوا، ۔۔۔۔
حضرت مولانا مفتی محمد لطف اللہ رامپوری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت مولانا مفتی سعداللہ رامپور کے صاحبزادے، ۱۲۵۴ھ میں لکھنؤ میں پیدا ہوئے تاریخی نام ‘‘مظہر الحق’’ تعلیم والد ماجد اور علماء رامپور سےپائی، مدرسہ عالیہ میں اول ہوئے پھر بھوپال چلےگئے، ۱۲۹۴ھ میں والد کا انتقال ہوا، تو رامپور آئے، اعلیٰ حضرت حاجی نواب کلب علی خاں قدس سرہٗ سے والد جگہ مفتی، قاضی اور حاکم مرافعہ مقرر کیا، عیدین کی امامت بھی سپرد ہوئی، نہایت پرہیزگار اور عابد تھے، معاملات عدالت میں کبھی کسی دباؤ میں نہ آئے، آ پ کی عدالت ودیانت کے اہل شہر معترف تھے،مدرسہ انوار العلوم قائم کیا، اس پر خود بھی خرچ کرتے اور اہل شہر سے بھی چندہ کرتے، اعلیٰ حضرت مولاناشاہ احمد رضا بریلوی کےفتاویٰ پر بکثرت تائیدی دستخط کیے اکیسویں ۲۱ربیع الثانی۱۳۳۱ھ کو دو شنبہ کے دن وفات ہوئی، قبر والد کےپہلو میں احاطہ شاہ بغدادی میں ہے۔
(تذکرہ کاملان رامپور تذکرہ علمائے ہند)