حضرت استاذ العلماء مولانا محمد سلیمان صاحب لسبیلہ (بلوچستان) علیہ الرحمۃ
حضرت مولانا محمد سلیمان ابن محمد صدیق صاحب (مرحوم) ۱۳۲۸ھ/ ۱۹۱۰ء کو بلوچستان کے مشہور مقام لسبیلہ میں پیدا ہوئے۔ آپ کا تعلق رونجہ قوم سے ہے۔
آباؤ اجداد :
حضرت مولانا محمد سلیمان کے جدِّ امجد حافظِ قرآن تھے اور آپ کے چچا قاضی عبدالرحمٰن صاحب عالمِ دین اور لسبیلہ (بلوچستان) کے قاضی تھے۔
تعلیم و تربیت:
آپ نے چار جماعتیں (اُردو) پڑھنے کے بعد علومِ اسلامیہ کی کتب متداولہ اپنے چچا قاضی عبدالرحمٰن صاحب (جو بیلہ کے قاضی تھے) سے پڑھنی شروع کیں۔ ابھی آپ زلیخا تک فارسی کتب پڑھنے پائے تھے کہ آپ کے چچا کا انتقال ہوگیا اور ان کی جگہ مولانا حبیب اللہ صاحب قاضی مقرر ہوئے، تو آپ نے نور الانوار اور مشکواۃ شریف تک کتب ان سے پڑھیں۔۱۳۵۴ھ / ۱۹۳۵ء میں قاضی حبیب اللہ کے دارِ فانی سے کوچ کے بعد پات شریف ضلع دادو (سندھ) میں حضرت خان محمد صاحب سے اکتساب فیض کیا اور شعبان ۱۳۵۶ھ/اکتوبر ۱۹۳۷ء میں دستارِ فضیلت حاصل کی۔
۱۳۵۸ھ / ۱۹۳۹ء میں دار العلوم حزب الاحناف لاہور میں مفتی اعظم پاکستان حضرت علامہ ابوالبرکات سیّد احمد صاحب رحمہ اللہ سے دورۂ حدیث پڑھ کر ۱۳۵۹ھ/ ۱۹۴۰ء میں دار العلوم حزب الاحناف سے سندِ فراغت اور دستارِ فضیلت دوبارہ حاصل کی۔
تدریس:
فراغت سے لے کر آپ مسلسل علومِ اسلامیہ کی تدریس میں مصروف ہیں۔ آپ نے بیلہ میں ایک اسلامی مدرسہ جاری کیا، ابھی کچھ عرصہ وہاں پڑھایا گیا تھا کہ ان کے مرشد حضرت پیر حاجی عبدالسلام جان صاحب نے اپنے دار العلوم میں تدریسی فرائض کی سرانجام دہی کے لیے آپ کو بلالیا۔ اس کے بعد کنری ضلع تھر پار کر (سندھ) میں حضرت پیر ابراہیم جان صاحب کے مدرسہ میں ۹ محرم ۱۳۷۳ھ / ۱۹؍ ستمبر ۱۹۵۳ء سے ۱۳۹۰ھ/ ۱۹۷۰ء تک آبائی مسجد میں امامت و خطابت کے فرائض بھی سر انجام دیتے ہیں۔
بیعت:
حضرت مولانا محمد سلیمان کے آباؤ اجداد کی روحانی نسبت حضرت پیر عبدالسلام جان سرہندی نقشبندی رحمہ اللہ (ٹنڈو محمد خان) سے چلی آرہی ہے، چنانچہ آپ نے بھی اپنے آبائی مرشد کے ہاتھ پر شرف بیعت حاصل کیا اور پھر آپ کے وصال پر ۱۳۹۴ھ / ۱۹۷۴ء میں پیر ابراہیم جان صاحب سر ہندی سے شرفِ بیعت حاصل کیا۔
۱۳۹۲ھ / ۱۹۷۲ء میں آپ حج بیت اللہ اور زیارت روضۂ رسول سے مشرف ہوئے۔
آپ سے اکتساب فیض کرنے والوں کی تعداد بہت زیادہ ہے، لیکن ان میں سے چند شاگردوں کے نام درج کیے جاتے ہیں:
۱۔ مولوی خلیل احمد ایرانی، امام مسجد (ایران)
۲۔ مولوی عبد القیوم (مرحوم) سابق عربی مدرس تھر پار کر۔
۳۔ مولوی عبدالمجید ولد قاضی محمد اسماعیل خطیب امام مسجد بیلہ
۴۔ مولوی محمد، مدّرس مدرسہ عربیہ مجددیہ کنری (سندھ) [۱]
[۱۔ مولوی محمد صاحب حضرت مولانا محمد سلیمان صاحب کے صاحبزادہ ہیں۔ (مرتب)]
اولاد:
آپ کے چار صاحبزادے اور آٹھ صاحبزادیاں ہیں۔ [۱]
[۱۔ یہ تمام حالات حضرت مولانا محمد سلیمان صاحب نے ایک مکتوب بنامِ مرتب کے ذریعے ارسال کیے، جس کے لیے مرتّب ان کا ممنون ہے۔]
(تعارف علماءِ اہلسنت)