حضرت محمد اشرف پیر قریشی کامارو علیہ الرحمۃ
ف۔ ۱۲۷۷ھ
جلیل القدر متقی بزرگ عالی نسب تھے، آپ کا سلسلہ نسب حضرت شیخ بہاو الدین زکریا ملتانی سے جاملتا ہے، آپ کا سلسلہ نسب ہے، محمد اشرف ولد محمد غوث ولد شیخ محمد اشرف ولد محمد ۔۔۔۔
حضرت محمد اشرف پیر قریشی کامارو علیہ الرحمۃ
ف۔ ۱۲۷۷ھ
جلیل القدر متقی بزرگ عالی نسب تھے، آپ کا سلسلہ نسب حضرت شیخ بہاو الدین زکریا ملتانی سے جاملتا ہے، آپ کا سلسلہ نسب ہے، محمد اشرف ولد محمد غوث ولد شیخ محمد اشرف ولد محمد سلیمان ولد شیخ راجن ولدن خان محمد ولد شیخ رحمت اللہ ولد شیخ قطب الدین ولد شیخ یحییٰ ولد جعفر صادی ولد شاہ محمد ولد پیر محمد ولد شیخ ابوبکر عرف منگیر شاہ، ولدمولانا خلیل خواجہ ولد صدالدین محمد سجاد ولد شیخ بہاوالدین محمد زکریا ملتانی قدس سرہم، پیر محمد اشرف کے معتقدین کا دائرہ روہڑی، گھوٹکی، بھر چونڈی اور ریاست بہاولپور تک پھیلا ہوا تھا نواب محمد صادق محمد خان اول نے ان کے نام پر ایک جاگیر وقف کی تھی جو آج تک موجود ہے، اس کا نام گلو پیر والی ہے، پیرصاحب سندھی اور سرائیکی زبان کے اچھے شاعر تھے، ۱۹۴۱ء میں ان کا دیوان شائع ہوچکا تھا، عام طور پر میلاد شریف،نعمتیں وغیرہ لکھی ہیں۔سندھ میں اعراس شریفہ کے موقع پر بڑی عقیدت کے ساتھ ان کا کلام پڑھا اور سنا جاتاہے۔
پیر صاحب کی پوری زندگی تبلیغ اسلام اور ذکر و اذکار تبلیغ میں صرف ہوئی، ۱۴ ربیع الاول سن ۱۲۷۷ھ کو آپ کی وفات ہوئی آپ کے مزار پر یہ قطعہ تاریخ کندہ ہے۔
منم گفت سال وصالش بحق
محمد بود اشرف کائنات
۱۲۷۷ھ
پیر صاحب کی تعمیر کردہ مسجد کا مارو آج تک موجود ہے اس مسجد پر کاشی کا اتنا عمدہ کام ہے کہ سندھ میں اس کی نظیر ملنا مشکل ہے، درگاہ شریف ہر قسم کے خلاف سنت کاموں سے پاک ہے۔
(تذکرہ مشاہیر سندھ ص ۵۔ ۱۲، مارو ضلع حیدر آباد میں ہے۔)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )