حضرت محمد بن عبداللہ گازر ہروی علیہ الرحمۃ العزیز
آپ صوفیوں میں بزرگ تھے ہرات میں رہتے تھے۔صاحب کرامات تھے۔ان کا تاریخ میں ذکر کیا گیاہے۔وہ محمد بن عبداللہ گاذر(دھوبی)ہروی اپنے وقت میں ہرات کے بڑے جوان مشائخوں میں تھے اور خلق اور عادات اور طریقہ میں ان سے ۔۔۔۔
حضرت محمد بن عبداللہ گازر ہروی علیہ الرحمۃ العزیز
آپ صوفیوں میں بزرگ تھے ہرات میں رہتے تھے۔صاحب کرامات تھے۔ان کا تاریخ میں ذکر کیا گیاہے۔وہ محمد بن عبداللہ گاذر(دھوبی)ہروی اپنے وقت میں ہرات کے بڑے جوان مشائخوں میں تھے اور خلق اور عادات اور طریقہ میں ان سے بڑھ کر تھے۔خواجہ ابوعبداللہ بو ذہل ا ن سے بڑی عقیدت رکھتے تھے اور ان کے لئے بڑے کام کیے تھے۔ایک دفعہ ان سے کہا کہ خواجہ تم یہ سب کام کرتے ہو۔آخر تم مجھے شہر سے باہر نکال کر رہو گے۔انہوں نے کہا میں نے کہا تم مشہور شخص ہو اور وہ ہرات کے رئیس تھے۔محمد عبداللہ گاذر معاملہ اور ترک دنیا میں بہت اچھی باتیں کہا کرتے تھےجو دلوں پر اثر کیا کرتی تھیں۔لوگوں نے دنیا کو چھوڑ دیااور اپنی جائیداد سے علیحدہ ہو گئے۔خواجہ عبداللہ نے ان کو شہر سے رخصت کردیااور کہا کہ تم کو باہر جانا چاہیےاور شہر کے اطراف میں جہاں رہنا چاہتے ہو رہو۔کیونکہ نئی باتیں لوگوں کو نقصان پہنچاتی ہیں یعنی جب مرد دنیا سے ہاتھ اٹھا لیتا ہے تو بادشاہ کا خوف جاتا رہتا ہے۔خواجہ ابو عبداللہ نے چار سال تک شبلیؒ بغیر سوال کے کی تھی اور بڑا مال ان پر خرچ کیا تھا۔شبلیؒ ان کو خراسان کے سخی کہا کرتے تھےوہ خود ثقہ بڑے محدث تھے۔
(نفحاتُ الاُنس)