حضرت نظر محمددولہا علیہ الرحمۃ
آپ کا تعلق سادات متعلوی سے ہے۔ اہل دل بزرگ اور صوفی مشرف درویش تھے۔ آپ کو دولہا کہنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ آپ کی منگنی ہوئی تھی لیکن شادی نہیں ہوئی اور تجرد کی زندگی میں وفات فرمائی جس کی وجہ ۔۔۔۔
حضرت نظر محمددولہا علیہ الرحمۃ
آپ کا تعلق سادات متعلوی سے ہے۔ اہل دل بزرگ اور صوفی مشرف درویش تھے۔ آپ کو دولہا کہنے کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ آپ کی منگنی ہوئی تھی لیکن شادی نہیں ہوئی اور تجرد کی زندگی میں وفات فرمائی جس کی وجہ سے آپ کو لوگ ‘‘دولہا’’ کہتے ہیں ایک روایت کے مطابق آپ کوفیض ‘‘سبھاگو’’ فقیر شیدی سے ملا تھا اور سبھاگو فقیر شیدی کو کھگو ملاح فقیر سے اورکھگو ملاح فقیر کو فیض ملے کا سبب یہ سنا گیا کہ یہ ملاح تھےجا ل کو دریا میں ڈال کر مچھلیوں کا شکار کیا کرتے تھے کہ اچانک اس نے دیکھا کہ ایک پانی سفید دودھ بن گیا ہے اس نے پانی کو (جو دودھ بن چکا تھا) پی لیا اور وہ ۲۷/رمضان شب قدر تھی) بس وہ اللہ کا محبوب بن گیا۔
حضرت سید نظر محمددولہا علیہ الرحمۃ کو بارہویں صدی ہجری کے آخر اور تیرھویں صدی ہجری کے ابتدائی دو ر میں شمار کیا جاسکتا ہے۔
آپ اہل سنت و جماعت کے طریقے کے پابند تھے۔ تمام خرافات اور غیر شرعی حرکات سے سخت متنفر تھے اور صاحب کرامت بزرگ تھے۔ مزید آپ کے حالات معلوم نہ ہوسکے۔
آپ کا مزار پر انوار ٹنڈو محمد کان کے شہر کے وسط میں ضلع حیدر آباد میں مرجع خلائق ہے۔
(راقم کو یہ معلومات دربار پر حاضری کے وقت بڑی جستجو کے بعد حاصل ہوئیں)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )