حضرت نور شاہ مجذوب علیہ الرحمۃ
یہ صا حب حال اور اہل دل بزرگ تھے،یوں تو بڑے سا دہ نظر آتے تھے،مگر بات بڑے پتہ کی کہتے تھے،ایک مر تبہ معلوم نہیں کس کیفیت میں لعا ب دہن&nb ۔۔۔۔
حضرت نور شاہ مجذوب علیہ الرحمۃ
یہ صا حب حال اور اہل دل بزرگ تھے،یوں تو بڑے سا دہ نظر آتے تھے،مگر بات بڑے پتہ کی کہتے تھے،ایک مر تبہ معلوم نہیں کس کیفیت میں لعا ب دہن مسجد کی محراب میں ڈالا ،قاضی اسلام بھی اس وقت وہا ں مو جو د تھے،قرآن کی تلاوت میں مشغول تھے،دیکھ لیا،اور ملا مت کی تھو ڑی دیر بعد ان کو قرآن کا صفحہ پلٹنے کی ضرورت ہو ئی تو انگلی پر تھو ک لگا کر ورق پلٹا،نور شاہ نے فو راً گرفت کی اور کہنے لگے،اے قا ضی تو نے ہمارے لعا ب دہن کو مسجد کی محراب میں روانہ رکھا،لیکن آپ نے تھوک کو قرآن کے اوراق پر کیوں روا رکھا،صاحب تحفۃ الطا ہرین نے ایک کرامت جس کا خود انہوں نے مشا ہدہ کیا کہی ہے،آپ کو آپ ہی کی وصیت کے مطا بق محلہ مسگر کی ایک مسجد میں سید داوؤد سید اسما عیل رحمتہ اللہ علیہ کی پائنتی دفن کیا گیا ہے۔
(تحفتہ الطا ہرین ص ۱۵۴ )
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )